توحید کی فضیلت

ارشاد ربانی ہے: ﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ (سورة ذاریات آیت (56)

ترجمہ: میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔

دوسری جگہ ارشاد فرمایا: ﴿وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولاً أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوت ) (سورة نحل آیت (3)

ترجمہ: ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ (لوگو!) صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو۔

وَعَن جَابِرٍ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: مَن لَقِىَ اللهَ لَا يُشْرِكْ بِهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَمَنْ لَقِيَهُ يُشْرِكْ بِهِ شَيْئًا دَخَلَ النَّارَ. (أخرجه مسلم)

(صحيح مسلم كتاب الإيمان، باب الدليل على من مات لا يشرك بالله شيئا دخل الجنة وإن من مات مشركا دخل النار.)

جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے آپ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا، جو کوئی اللہ تعالی سے اس حال میں ملے کہ اس نے اللہ تعالی کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں جائے گا اور جو اس حال میں اللہ تعالی سے ملے کہ اس نے اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا ہو تو وہ جہنم میں جائے گا۔

وَعَن مُعَاذِ بن جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنتُ رِدْفَ رَسُولِ اللهِ ﷺعلى حِمارٍ يُقَالُ لَهُ عُفَيْرٌ فَقَالَ: يَا مُعَاذَ، أَتَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى العِبادِ، وَمَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللهِ قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ ، قَالَ: فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَى العِبَادِ أَن يُعْبُدُو الله ولا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا، وَحَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ اَلَّا يُعَذِّبَ مَنْ لَّا يُشْرِكْ بِهِ شَيْئاً قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ أَفَلَا أُبَشِّرُ النَّاسَ؟ قال: لَا تُبَشِّرُهُمْ فَيَتَّكِلُوا. (متفق عليه).

(صحیح بخاری کتاب التوحيد، باب ما جاء في دعاء النبي ﷺ أمته إلى توحيد الله، صحیح مسلم: کتاب الإيمان، باب الدليل على أن من مات على التوحيد دخل الجنة قطعًا)

معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک دن نبی کریم ﷺ کے ساتھ گدھے پر سوار تھا، جس کا نام عفیر کہا گیا ہے آپ نے مجھ سے فرمایا، معاذ تمہیں معلوم ہے کہ اللہ کا بندوں پر کیا حق ہے اور بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے؟ میں نے کہا اللہ اور اس کے رسول کے خوب جانتے ہیں، فرمایا: اللہ کاحق بندوں پر یہ ہے کہ صرف اسی کی عبادت کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ کریں، اور بندوں کا حق اللہ پر یہ ہے کہ جو کوئی بھی شرک نہ کرے اسے عذاب نہ دے، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں لوگوں کو بشارت نہ دے دوں، آپ ﷺ نے فرمایا: کہ انہیں بشارت نہ دو کیونکہ وہ اسی پر بھروسہ کر لیں گے۔

تشریح:

توحید سب سے عظیم اطاعت ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ عبادت میں اللہ تعالی کو ایک تسلیم کرنا اور اللہ کے علاوہ تمام معبودان باطلہ کا انکار کرنا ہے۔ اس توحید کے لئے اللہ تعالی نے جن وانس کی تخلیق فرمائی، انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کو مبعوث فرمایا اور کتا بیں نازل کیں، کیونکہ اگر انسان کا عقیدہ توحید سلامت رہا تو دیگر امور بھی اس کے تابع ہوں گے اور اگر توحید میں خلل آگیا تو دیگر اعمال واقوال کچھ نفع نہ پہنچا سکیں گے۔ اور اللہ تعالی نے حقیقی موحد سے چاہے اس کا گناہ کتنا ہی زیادہ کیوں نہ ہو جنت کا وعدہ فرمایا ہے۔

فوائد:

٭ توحید دخول جنت کا سبب اور جہنم سے نجات کا عظیم ذریعہ ہے۔

٭ جنت میں جانے کے لئے انسان کا موحد ہونا شرط ہے۔

٭ جن وانس کی پیدائش کا مقصد عبادت الہی ہے۔

٭ انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی بعثت کا مقصد توحید کا اعلان کرنا ہے۔

٭٭٭٭