کل خطبات: 112
1
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ صحابیٔ رسول ﷺ، عظیم مدبر، عادل حکمران اور اعلیٰ منتظم تھے۔آپ نے اپنی دور اندیشی، عدل و انصاف اور علم و حکمت سے امت کو استحکام عطا کیا۔ان کی قیادت میں اسلامی سلطنت نے ترقی و وسعت کے نئے دور میں قدم رکھا۔حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی سیرت ہمیں حکمت، صبر اور عدل کا سبق دیتی ہے — آپ کی خدمات اسلام کی تاریخ کا روشن باب ہیں۔
مزید پڑھیںامیرالمؤمنین حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ
2
احد پہاڑ پر سید نا ابو بکر صدیق اور سید نا عمر فاروق رضی اللہ عنہما کا ذکر صحیح بخاری 3675 أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ صَعِدَ أَحَدًا، وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ ، وَعُثْمَانُ فَرَجَفَ بِهِمْ، فَقَالَ : اثْبُتْ أُحُدُ، فَإِنَّمَا عَلَيْكَ نَبِي وَصِدِيقٌ وشَهِيدَانِ. انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، ابو بکر ، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کو ساتھ لے کر احد پہاڑ پر چڑھے تو احد کانپ اٹھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” احد ! قرار پکڑ کہ تجھ پر ایک نبی، ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔
مزید پڑھیںابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما
3
4
اسلاف امت سے مراد صحابہ کرام ، تابعین، تبع تابعین یعنی خیر القرون کے لوگ ہیں، پھر جو ان کے نقش قدم پر چلے، جنھوں نے عقیدہ و عمل اور منبج میں کتاب وسنت کی اتباع کی۔ یہی وہ سلف صالحین، ائمہ محد ثین اور متقدمین علما کی ہستیاں ہیں جن کی سیرت، علم و تقوی ، اخلاص، جہاد، قربانی…
مزید پڑھیںصحابہ و اسلاف کے خلاف الحادی نظریات اور ان کا تدارک
5
 
مزید پڑھیںمسئلہ باغ فدک کی حقیقت اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے فضائل
6
  سیدنا معاویہ بن ابوسفیان صخر بن حرب بن أمية بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی بن کلاب اموی رضی الله : کاتب وحی ، صحابی رسول ، رسول اللہ سے علم کے برادر نسبتی ، اہل ایمان کے ماموں، زبان نبوت سے ہادی و مھدی کی دعا پانے والے جنھیں رسول اللہ ﷺ نے اہم ذمہ داریوں پر مامور کیا ، اسلام لانے کے بعد جہادی قافلوں میں شرکت کی اور جن کے ہاتھ پر جناب حسنین کریمین بنی اٹھانے بیعت کی اور جو متفقہ خلیفہ المسلمین بنے، مد بر عرب، سیاست کے بادشاہ، جن کا سلسلہ نسب عبد مناف بن قصی پر جا کر رسول اللہ سے یہ ملتا ہے۔
مزید پڑھیںسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراضات کی حقیقت
7
8
مزید پڑھیںسیدناحسنین کریمین رضی اللہ عنھما کے ساتھ صحابہ کی محبتیں
9
مزید پڑھیںمشاجرات صحابہ (اور ہماری ذمہ داریاں)
10