خانہ کعبہ اور مسجد نبویؐ مسلمانوں کی عقیدتوں کے مرکز ہیں، اس لئے جب بیت اللہ شریف یا مسجد نبویؐ کے آئمہ کرام میں سے کوئی پاکستان تشریف لاتے ہیں تو یہاں کے عوام میں خوشی و مسرت کے بے پایاں جذبات کا پیدا ہونا فطری امر ہے۔الشیخ صالح بن محمد آل طالب کو 28شعبان 1423ھ میں مسجد حرام میں امام مقرر کرنے کا شاہی فرمان جاری ہوا۔ نماز عصر ان کی پہلی نماز تھی، جس کی انہوں نے امامت فرمائی۔ یہ رمضان المبارک کا پہلا دن تھا۔ اسی طرح 1430ھ کو الشیخ صالح مسجد حرام میں مدرس بھی مقرر ہوئے۔ وہ سعودی عرب کے علاقے رابغ میں جاری جمعیہ تحفیظ القرآن الکریم کے چیئرمین ہیں۔ انہوں نے اصلاحی اور تربیتی موضوعات پر کئی کتابیں تحریر کی ہیں۔ ان کی ایک کتاب ’’تہذیب وثقافت کی اشاعت میں مسجدحرام کا کردار‘‘ ہے ۔ بیت اللہ شریف اور مسجد نبوی ﷺ کے آئمہ کرام کو مسلم امہ میں اتحادویگانگت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ الشیخ صالح بن محمد آل طالب کی شخصیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے غیر متنازعہ ہے اور وہ صرف بیت اللہ شریف میں آنے والے مسلمانوں کے ہی نہیں، پوری دنیا کے مسلمانوں کے امام ہیں۔زیر نظر کتاب ’’خطبات امام کعبہ‘‘الشیخ صالح بن محمد آل طالب کےجولائی 2012ء سے فروری 2018ء کے دوران اہم ترین معاشرتی موضوعات پرعالمی واسلامی حالات کے تناظر میں دیے گئےبصیرت مندانہ 43 خطبات کا مجموعہ ہے ۔ریسرچ ڈیپارٹمنٹ پیغام ٹی وی نےشیخ موصوف کے خطبات کو اردو زبان میں منتقل کیا ا ور پیغا م ٹی وی نےاسے حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے۔(كتاب كى بيك ٹائٹل پر شیخ کی تاریخ پیدائش 1947 ء لکھی ہے۔جبکہ ان کی تاریخ پیدائش 1974ء ہے۔)اللہ تعالیٰ ان خطبات کو عامۃ الناس کےلیے نفع بخش بنائے اور مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)

ڈاؤنلوڈ & آن لائن مطالعہ