نفلی روزوں کی فضیلت

عَن أَبِي سَعِيد الخدري رضيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ مَا مِنْ عَبْدٍ يَصُومُ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا بَاعَدَ اللَّهُ بِذَلِكَ الْيَومِ وَجْهَهُ عَنِ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا، (أخرجه مسلم)

(صحیح مسلم: کتاب الصيام، باب فضل الصيام في سبيل الله لمن يطیقه بلا ضرر ولا تفويت حق.)

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کوئی شخص ایسا نہیں جو اللہ کی راہ میں ایک دن روزہ رکھے مگر اللہ تعالی اس کے چہرے کو ستر سال کی مسافت تک جہنم کی آگ سے دور کر دیتے ہیں۔

عَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : قَالَ اللَّهُ عزوجل : كُلُّ عَملِ ابنِ آدمَ لَهُ إِلَّا الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْرَى بِهِ، وَالصَّيَامُ جَنَّةٌ وَإِذَا كَانَ يَوْم صَوْم أَحَدِكُمْ فلا يرفت ولا يَصْحَبُ، فَإِنْ سَابَّهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ فليقل: إلى امروصائِم وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخَلُوف فَمِ الصَّائِمِ أَطيَبُ عِندَ اللهِ مِنْ رِيحَ الْمِسْكِ، لِلصَّالِمِ فَرُحَتَانِ يَفْرَحُهُمَا: إِذَا أَقْطَرَ فَرِحَ وَإِذَا لَقِيَ رَبَّهُ فَرِحَ بِصَومِهِ .( متفق عليه)

(صحیح بخاری: کتاب الصوم، باب هل يقول إنى صالم إذا شتم، صحیح مسلم كتاب الصيام، باب فضل الصيام.)

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالی کہتا ہے بنی آدم کا ہر عمل اس کے لئے ہے مگر روزہ میرے لئے خاص ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور روزہ سپر ( ڈھال ) ہے، جب کسی کا روزہ ہو تو بے ہودگی نہ کرے اور نہ آواز بلند کرے پھر اگر کوئی اسے گالی دے یا لڑنے کو آوے تو کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں اور قسم ہے اس پروردگار کی کہ جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے! بیشک روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالی کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے اور صائم کو دو خوشیاں ملتی ہیں جن سے وہ خوش ہوتا ہے۔ ایک تو وہ جب افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے، دوسرے وہ جب اپنے پروردگار سے ملے گا تو اپنے روزہ کی وجہ سے خوش ہو گا۔

تشریح:

روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس کا تعلق بندہ اور اللہ تعالی کے ساتھ ڈائریکٹ ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے روزہ کے علاوہ ساری عبادتوں کا ثواب متعین کر رکھا ہے اور ان کے اجر کو لوگوں کے لئے بیان کر دیا ہے جبکہ روزے کے ثواب کو اپنے پاس محفوظ رکھا ہے یعنی جس طرح بندے کا روز و تمام خامیوں سے محفوظ ہوگا اسی اعتبار سے انسان کو اللہ تعالی اجر عطا فرمائے گا۔ روزہ گناہوں کی معافی کا ذریعہ اور جہنم کا ڈھال اور اس سے دوری کا سبب ہے۔ نیز روزے داروں کے لئے دو خوشی کے مواقع میں ایک افطاری کے وقت دوسرے قیامت کے دن اللہ تعالی سے ملاقات کے وقت ۔ لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ دو اس نیک عمل کے لئے سبقت کریں اور بھوک و پیاس کو برداشت کریں یقینا اس کا صلہ اللہ تعالی کے یہاں کافی ہے۔ اللہ تعالٰی ہمیں نفلی روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

فوائد:

٭ روزہ کی بڑی اہمیت اور فضیلت ہے۔

٭ روزہ گنا ہوں اور جہنم کا ڈھال ہے۔

٭ روزہو قیامت کے دن جہنم سے دوری کا سبب ہو گا۔

٭ روزہ کا ثواب غیر متعین ہے۔