تجہیز وتدفین کے احکام
عَنْ عُقْبَةَ بن عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ يَقُولُ: ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رسُولُ الله الله ينهانا أن نصلّى فِيهِنَّ، أَوْ تُقْبِرَ فِيهِنَّ مَوتَانَا: حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرتفع، وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ الشَّمْسُ وَحِينَ تَضَيِّفَ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغرب (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: کتاب فضائل القرآن وما يتعلق به، باب الأوقات التي نهي عن الصلاة فيها)
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں تین اوقات ایسے ہیں جن میں ہمیں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا کرنے اور اپنے مردوں کو دفن کرنے سے منع کیا ہے، سورج نکلتے وقت یہاں تک کہ وہ خوب بلند ہو جائے، عین زوال کے وقت یہاں تک کہ سورج مائل ہو جائے اور سورج کے غروب ہونے کے وقت یہاں تک کہ سورج ڈوب جائے۔
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ أَنَّ النَّبِيُّ ﷺ كَانَ إِذَا أَدْخَلَ المَيِّتَ القَبْرَ قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللهِ. (أخرجه الترمذي) .
(سنن ترمذی: ابواب الجنائز، عن رسول الله، باب ما جاء يقول إذا أدخل الميت القبر، هذا حديث حسن غريب، وصححه الألباني في صحيح سنن ابن ماجه (1550)
ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آپ ﷺ جب میت کو قبر میں داخل کرتے تو فرماتے ’’بسم الله وباللهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللهِ‘‘ یعنی اللہ تعالی کے نام کے ساتھ اور رسول اللہ ﷺ کے دین پر تمہیں قبر میں داخل کرتا ہوں۔
وَعَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: شَهِدْنَا بِنتَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَرَسُولُ اللهِ ﷺ جَالِسٌ على القبر فرأيتُ عَيْنِيهِ الْمَعَانِ، فَقَالَ: هَلْ فِيْكُمْ مِنْ أَحَدٍ لَمْ يُقَارِفِ اللَّيْلَةَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ: أَنَا، قَالَ: فَانْزِلْ فِي قَبْرِهَا، فَنَزَلَ فِي قَبْرِهَا فَقَبَرَهَا . (أخرجه البخاري).
(صحيح بخاري: كتاب الجنائز، باب من يدخل قبر المرأة.)
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی بیٹی کے جنازہ میں حاضر تھے۔ آپ ﷺ قبر پر بیٹھے ہوئے تھے، میں نے دیکھا کہ آپ کے کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ آپ ﷺ نے پوچھا کہ کیا ایسا آدمی بھی کوئی یہاں ہے جو آج رات کو عورت کے پاس نہ گیا ہو۔ اس پر ابو طلحہ رضی اللہ عنہ بولے کہ میں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر تم قبر میں اتر جاؤ۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ اتر گئے اور میت کو دفن کیا۔
تشریح:
اسلام میں میت کے دفن کے بعض احکام وسفن ہیں جن کا لحاظ اور پاس رکھنا مسلمانوں کے لئے ضروری ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ میت کو طلوع شمس، زوال شمس اور غروب شمس کے وقت دفن نہ کرو، ان اوقات کے علاوہ کسی بھی وقت دفن کر سکتے هوای طرح میت کو قبر میں اتارتے وقت يہ دعا ’’بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللہ‘‘ پڑھنا مستحب ہے۔ اللہ تعالی ہمیں ان سنتوں کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ میت کو سورج طلوع ہونے کے وقت زوال کے وقت اور غروب کے وقت دفن کرتا
منع ہے۔
٭ میت کو قبر میں اتار نے والے کے لئے ” بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللهِ کہنا سنت ہے۔
٭ غیر محرم کا عورت کو قبر میں اتارنا جائز ہے۔
٭٭٭٭