چاند دیکھنے کی دعا

عَنْ طَلْحَةَ بنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ إِذَا رَأَى الهِلَالَ قَالَ: اَللَّهُمَّ أَهْلِلْهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْإِيْمَانِ وَالسَّلَامِةِ وَالإِسْلَامِ رَبِّي وَرَبُّكَ الله. (أخرجه الترمذي)
(سنن ترمذي: أبواب الدعوات عن رسول الله، باب ما يقول عند رؤية الهلال، هذا حديث حسن غريب وصححه الألباني في الصحيحة: (1816).
طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم کے جب چاند دیکھتے تو فرماتے ’’ اَللَّهُمَّ أَهْلِلْهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْإِيْمَانِ وَالسَّلَامِةِ وَالإِسْلَامِ رَبِّي وَرَبُّكَ الله. ‘‘
اے اللہ! اس کو ہم پر امن و ایمان اور سلامتی و اسلام کے ساتھ نکال ، اے چاند! میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔
تشریح:
اسلام نے مسلمانوں کو یہ تعلیم دی ہے کہ جب وہ نیا چاند دیکھیں تو یہ دعا (اَللَّهُمَّ أَهْلِلْهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْإِيْمَانِ وَالسَّلَامِةِ وَالإِسْلَامِ رَبِّي وَرَبُّكَ الله.) پڑھیں۔ کیونکہ اس میں اللہ تعالٰی سے سلامتی اور بھلائی اور ہدایت کا سوال کیا گیا ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے بچوں کو یہ دعا سکھلائیں اور خود بھی یاد کریں اور جب چاند نظر آئے تو گولا و بارود داغنے اور بندوق کی گولی چھوڑنے اور چاند چاند چاند…. کہنے کی بجائے سنت رسول ﷺ پر عمل کرتے ہوئے اس دعا کو پڑھیں۔ اللہ تعالی چاند دیکھتے وقت اس دعا کو پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ چاند دیکھنے کے وقت مسنون دعاء کا پڑھنا مستحب ہے۔
٭ چاند دیکھنے کے وقت بندوق کی گولی چھوڑ نا گولا با رود وغیرہ کا داغنا غیر مشروع عمل ہے۔
٭٭٭٭