السلام علی اللہ کہنا منع ہے۔

661۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نبیﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تو یوں کہتے تھے: ((السَّلَامُ عَلَى اللَّهِ مِنْ عِبَادِهِ، اَلسَّلَامُ عَلٰى فُلَانٍ وَفُلَانٍ)) . اللہ کے بندوں کی طرف سے اس پر سلامتی ہو۔ فلاں اور فلاں پر بھی سلامتی ہو۔“

تو نبیﷺ نے فرمایا: ((لَا تَقُولُوا: السَّلَامُ عَلَى اللهِ، فَإِنَّ اللهَ هُوَ السَّلَامُ))

’’ایسا نہ کہو کہ اللہ پر سلامتی ہو، اللہ تو خود سرا پا سلامتی ہے۔‘‘

البتہ یوں کہا کرو: ((التَّحِيَّاتُ لِلهِ وَالضَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ … فَإِنَّكُمْ إِذَا قُلْتُمْ ذٰلِكَ أَصَابَ كُلَّ عَبْدٍ فِي السَّمَاءِ أَوْ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ … أَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ . وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ))

’’تمام قولی، بدنی اور مالی عبادات صرف اللہ کے لیے ہیں۔ سلامتی ہو آپ پر اے اللہ کے نبی! اس کی رحمت اور برکات نازل ہوں۔ ہم پر بھی سلامتی ہو اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی جب تم ایسا کہو گے تو یہ سلامتی اللہ کے ہر اس بندے کو پہنچ جائے گی جو آسمانوں میں ہے یا زمین و آسمان کے درمیان ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔“

اس کے بعد جو دعا اسے پسند ہو وہ پڑھے۔

 توضیح و فوائد: السلام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔ وہ خود سلامتی نازل کرنے والا ہے۔

(أَخْرَجَةُ البُخَارِي: 831،  835، 1202، 6230، 6265، 6328، 7381، ومُسْلِمٌ:402)