آندھی کے وقت کی دعا

عَنْ أَبَيِّ بنِ كَعْبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: لَا تَسُبُّوا الرِّيحَ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مَا تَكْرَهُوْنَ فَقُولُوْا: اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ، وَنَعُوذُ بِكَ مِن شَرِّ هَذِهِ الرِّيحِ وَشَرِّمَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُمِرَتْ بِهِ. (أخرجه الترمذي).
(سنن ترمذی: ابواب الفتن عن رسول الله، باب ما جاء في النهي عن سبب الرياح، قال: حسن صحيح وصححه الألباني في الصحيحة: (1256)، وفي المشكاة: (1518)
ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ہوا کو گالی مت دو اگر تم اس میں نا پسندیدگی دیکھو تو کہو ’’ اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ، وَنَعُوذُ بِكَ مِن شَرِّ هَذِهِ الرِّيحِ وَشَرِّمَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُمِرَتْ بِهِ‘‘
اے اللہ! میں سوال کرتا ہوں اس کی بھلائی اور اس میں موجود بھلائی کا اور اس بھلائی کا جس کے ساتھ بھیجی گئی ہے اور میں پناہ چاہتا ہوں اس کی برائی سے اور اس میں موجود شر سے اور اس شر سے جس کے ساتھ بھیجی گئی ہے۔
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : لا تسبوا الرِّيحَ فَإِنَّهَا تَجِييء بالرَّحْمَةِ وَالْعَذَابِ، وَلَكِنْ سَلُوا اللَّهَ مِنْ خَيْرِهَا وَتَعَوَّذُوا مِنْ شَرِّهَا. (اخرجه احمد)
(مسند احمد (٤٣٧/۲)، مسند الأنصار، باب حديث عبد الرحمن بن أبزى عن أبي بن كعب رضى الله عنه، وصححه الألباني في صحيح الجامع: (۷۳۱٦)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ہوا کو گالی مت دو کیونکہ وہ اللہ تعالی کی طرف سے ہوتی ہے جو رحمت لے کر آتی ہے اور کبھی عذاب الہ تہ تم لوگ اللہ تعالی سے اس کی بھلائی کا سوال کرو اور اس کی برائی سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کرو۔
تشریح:
ہوا انسان کی زندگی اور صحت کے لئے ضروری ہے بغیر ہوا کے انسان ایک لمحہ کے لئے زندہ نہیں رہ سکتا لیکن یہی ہوا اگر ایک آندھی کی شکل میں آئے تو انسان کے لئے ایک عذاب ثابت ہوتی ہے ایسے موقع پر رسول اکرم ﷺ نے اہل ایمان کو یہ دعا ’’ اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ، وَنَعُوذُ بِكَ مِن شَرِّ هَذِهِ الرِّيحِ وَشَرِّمَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُمِرَتْ بِهِ‘‘ ‎ پڑھنے کی تعلیم دی ہے اور بینگی فرمایا کہ وہ اللہ تعالی سے رحمت و بھلائی کی دعا کریں اور اس کے شر سے پناہ طلب کریں اور اسے گالی نہ دیں کیونکہ اس کا چلانے والا اللہ تعالی ہی ہے۔ اللہ تعالی سنت رسول کو اپنانے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ ہوا کو برا بھلا کہنا منع ہے۔
٭ تیز آندھی کے موقع پر مسنون دعا پڑھنا مستحب ہے۔
٭ تیز آندھی کے وقت اللہ تعالی سے بھلائی کا سوال کرنا اور برائی سے پناہ طلب کرنا مشروع ہے۔
٭٭٭٭٭