عورتوں کے فتنوں سے بچنا

ارشاد ربانی ہے: ﴿اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَاءِ﴾ (سورة نساء آیت: 34)
ترجمہ: مرد عورتوں پر حاکم ہیں۔
عَنْ أَسَامَةَ بنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ : مَا تَرَكْتُ بَعْدِى فِتْنَةَ أَضَرُّ عَلَى الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ . (متفق عليه).
(صحیح بخاری: کتاب النکاح، باب ما یتقى من شؤم المرأة، صحيح مسلم: كتاب الرقاق، باب أكثر أهل الجنة الفقراء وأكثر أهل النار النساء وبيان….)
اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے اپنے بعد مردوں کے لئے عورتوں کے فتنہ سے بڑھ کر نقصان دینے والا اور کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے۔
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: إِنَّ الدُّنْيَا حُلُوةٌ حَضِرَةٌ وَإِنَّ اللهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا فَيَنظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُونَ فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاء، فإن أوَّلَ فِتْنَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِي النِّسِاءِ (اخرجه مسلم).
(صحيح مسلم: كتاب الرقاق، باب أكثر أهل الجنة الفقراء وأكثر أهل النار النساء و بيان…)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: دنیا ایک شیریں سبز باغ ہے اللہ تعالی تمہیں اس پر حاکم بنا کر جاننا چاہتا ہے کہ تم اس میں کیسے عمل کرتے ہو اس لئے تم دنیا سے ڈرو اور عورتوں سے بچو کیونکہ بنی اسرائیل کی سب سے پہلی آزمائش عورتوں میں تھی۔
تشریح:
عورتوں کا مکر و فریب بہت بڑا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلے فتنے کا سبب عورتیں بنیں۔ اسی طرح فتنہ وفساد کی جڑ عورتوں کو قرار دیا گیا، عورتوں کے ساتھ خلوت اختیار کرنا، ان کا مردوں کے ساتھ دوش بدوش چلنا، گھروں سے بغیر کسی ضرورت کے نکلنا، بازاروں میں بے پردہ گھومنا یہ سب فتنوں کا سبب ہے چونکہ ایسے موقع پر شیطان ان کے ساتھ ہوتا ہے انہیں برائیوں پر اکساتا رہتا ہے اور اخیر میں وہ اپنے مہم میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ انسانوں کو عورتوں کے مکر و فریب سے محفوظ رکھے۔
فوائد:
٭ مرد عورتوں پر حاکم ہیں۔
٭ عورتوں کے فتنوں سے بچنا ضروری ہے۔
٭٭٭٭