بچوں سے جھوٹ بولنا منع ہے

عَنْ عَبدِ اللهِ بن عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ: دَعْتَنِي أُمِّي يَومًا وَرَسُولُ الله ﷺ قَاعِدٌ فِي بَيْتِنَا فقالتْ: مَا تَعَالَ أُعْطِيكَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ الله : ما أردت أن تُعْطِيهِ قَالَتْ: أُعْطِيهِ تَمْرًا، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ الله : أمَا إِنَّكَ لَوْ لَمْ تُعْطِهِ شَيْئًا كُتِبَتْ عَلَيْك كذبة (اخرجه أبو داود).
(سنن أبو داود: كتاب الأدب، باب التشديد في الكتب وحسنه الألباني في الصحيحة: (748).
عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن میری والدہ نے مجھے بلایا کہ ادھر آو ایک چیز دوں گی اس حال میں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر میں تشریف فرما تھے۔ آپ نے میری والدہ سے دریافت فرمایا تم اسے کیا دیہی چاہتی ہو؟ انہوں نے بتایا کہ میں اسے کھجور دینا چاہتی ہوں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے ان سے کہا۔ اگر تم اسے کچھ نہ دیتیں تو تم پر ایک جھوٹ لکھ دیا جاتا۔
تشریح:
٭ بچوں کی تربیت میں والدین کا اہم رول ہوتا ہے اس لئے والدین کو چاہئے کہ ہمیشہ اپنے بچوں کے ساتھ حسن اخلاق کے ساتھ پیش آئیں۔ ان کے سامنے کبھی جھوٹ نہ بولیں۔ کیونکہ بچے جب اپنے سامنے بہترین اخلاق کا مشاہدہ کریں گے اور سچائی کو دیکھیں تو انہیں ساری چیزوں کا اثر بچوں پر پڑے گا پھر وہ بھی سچ باتوں کے عادی ہوں گے اور اچھے اخلاق کے حامل نہیں گے ۔ اللہ تعالی ہمیں اپنے بچوں کی صحیح تربیت کرنے کی
توفیق بخشے۔
فوائد:
٭ بچوں سے جھوٹ بولنا یا ان کے سامنے جھوٹی باتیں بیان کرنا منع ہے۔
٭٭٭٭