دائیں ہاتھ سے کھانے کا حکم
عَن عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: لَا يَأْكُلَنَّ أحَدٌ مِنْكُمْ بِشِمَالِهِ، وَلا يَشْرَبَنَّ بِهَا فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلْ بِشِمَالِهِ. وَيَشْرَبُ بِهَا، (أخرجه مسلم)
(صحیح مسلم: كتاب الأشربة، باب آداب الطعام والشراب وأحكامهما.)
عبداللہ بن عمر رضی اللہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص بائیں ہاتھ سے بالکل نہ کھانا کھائے اور نہ پانی پینے اس لئے کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے۔
عَنْ عُمَرَ بنَ أَبِي سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنتُ غَلَامًا فِي حَجْرٍ رسول اللهﷺ وَكَانَتْ يَدِى تَطِيشُ في الصَّحُفَةِ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ : يَا غُلامُ سَمَّ اللَّهَ وَكُلُّ بِيَمِينِكَ وَكُلُّ مِمَّا يَلِيكَ . (متفق عليه)
(صحيح بخاري: كتاب الأطعمة، باب التسمية على الطعام والأكل باليمين، صحيح مسلم: كتاب الأشربة. باب آداب الطعام والشراب وأحكامهما.)
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کی گود میں تھا (کیونکہ آپﷺ نے عمر کی ماں ام سلمہ سے نکاح کیا تھا) اور میرا ہاتھ پیالہ میں سب طرف گھوم رہا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: اے لڑکے! اللہ کا نام لے اور داہنے ہاتھ سے کھا اور سامنے سے کھا۔
عَن سَلَمَةَ بنِ الأَوعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَكَلَ عِنْدَ رَسُولِ الله بِشِمَالِهِ فَقَالَ: كُلِّ بِيَمِينِكَ، قَالَ: لَا أَسْتَطِيعُ، قَالَ: لَا اسْتَطَعْتَ مَا مَنعَهُ إِلَّا الْكِبْرُ. قَالَ فَمَا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ. (أخرجه مسلم)
(صحیح مسلم كتاب الأشربة، باب آداب الطعام والشراب وأحكامهما.)
سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہﷺ کے پاس بائیں ہاتھ سے کھایا آپ ﷺ نے فرمایا: داہنے ہاتھ سے کھا۔ وہ بولا مجھ سے نہیں ہو سکتا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کرے تجھ سے نہ ہو سکے۔ اس نے غرور کی وجہ سے ایسا کیا تھا پس اس ہاتھ کو منہ تک نہ اٹھا سکا (یعنی غرور کی وجہ سے اس کا ہاتھ ناکارہ ہو گیا)۔
تشریح:
کھانے کے آداب میں سے دائیں ہاتھ سے کھانا کھاتا ہے جس کا رسول اللہﷺ نے حکم دیا ہے اور فرمایا کہ بسم اللہ کرو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اپنے قریب سے کھاؤ۔ اور بائیں ہاتھ سے کھانے سے منع فرمایا ہے اور اس شخص پر بددعا کی ہے کہ اس کا ہاتھ شل ہو جائے جس نے آپ کی رہنمائی کے بعد بھی داہنے ہاتھ سے کھانے سے انکار کیا کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے۔ ان امور کی تعلیم ہمیں اپنے بچوں کو دینی ضروری ہے اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا سنت نبوی کے ہے۔ اللہ تعالی ہمیں ان سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ بائیں ہاتھ سے کھانا منع ہے۔
٭ بائیں ہاتھ سے کھانے والے پر رسول اللہ ﷺ نے بددعا کی ہے۔
٭ بائیں ہاتھ سے کھانا کھانا شیطان کی مشابہت ہے۔
٭ انسان کا اپنے قریب سے کھانا مستحب ہے۔
٭ دائیں ہاتھ سے کھانا کھانا مشروع ہے۔
٭٭٭٭٭