دو سجدوں کے درمیان کی دعا

عَن حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللهُ عَنهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَقُولُ بَينَ السَّجْدَتَيْنِ: رَبِّ اغْفِرْ لِي، رَبِّ اغْفِرْ لِي (أخرجه ابن ماجة)
سنن ابن ماجة، كتاب إقامة الصلاة والسنة فيها، باب ما يقول بين السجدتين، وصححه الألباني في الإرواء (335)
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہے کہ نبی سے دو سجدوں کے درمیان ’’رَبِّ
اغْفِرْ لِي، رَبِّ اغْفِرْ لِی‘‘ کہتے تھے۔
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَقُولُ بَينَ السجدتين: اللَّهُمَّ اغْفِرْلِي، وَارْحَمْنِي، وَعَافِنِي، وَاهْدِنِي، وَارْزُقْنِي (اخرجه أبو داود والترمذي).
(أبو داود: كتاب الصلاة، باب الدعاء بين السجدتين، سنن الترمذي أبواب الصلاة، باب ما يقول بين السجدتين، ح : 284، وصححه الألباني في صحیح سنن ابن ماجه (898)
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ دو سجدوں کے درمیان ’’ اللَّهُمَّ اغْفِرْلِي، وَارْحَمْنِي، وَعَافِنِي، وَاهْدِنِي، وَارْزُقْنِي‘‘ اے اللہ تو مجھے بخش دے، اور مجھ پر رحم فرما، اور مجھ کو عافیت دے، اور مجھے ہدایت دے، اور مجھے روزی دے کہتے تھے۔
تشریح:
رسول اللہ ﷺ جب پہلے سجدہ سے سر اٹھاتے تو دوسرے سجدے میں جانے سے قبل بیچ میں اتنی دیر تک بیٹھتے جتنی دیر تک پہلے سجدے میں رہتے اور اس میں دعا بھی پڑھتے تھے اور یہ دعا امام منفرد اور مقتدی سب کو شامل ہے۔ اگر کسی نے صرف ’’ رَبِّ اغْفِرْ لِي، رَبِّ اغْفِرْ لِی ‘‘ ہی پڑھ لیا تو بھی کافی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں ان دعاؤں کے پڑھنے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا نماز کا رکن ہے۔
٭ دو سجدوں کے درمیان دعائیں پڑھنا واجب ہے۔
٭٭٭٭