خطبہ حجۃ الوداع کو اسلام میں بڑی اہمیت حاصل ہے۔خطبہ حجۃ الوداع بلا شبہ انسانی حقوق کا اولین اور مثالی منشور اعظم ہے۔حجۃ الوداع میں نبی کریم ﷺ کی تقریر اور نصیحتیں بے شک بہت اہم اور بنیادی ہیں آپ نےاس میں مذہبِ اسلام کےاصول ، بھلائی کی باتیں اور اچھے اخلاق کو بہت کھلے اور نصیحت بھر ے الفاظ میں بیان فرمایا کیونکہ آپ کو جامع بات انوکھی حکمتیں مکمل خیرخواہی، حسنِ بیان اچھے الفاظ اور فصیح کلام سے نوازا گیا تھا۔ نبی کریم ﷺ کے خطبا ت میں یہ آخری خطبہ بڑی اہمیت کا حامل ہے اس خطبہ کی تشریح وتوضیح پر مستقل کتب موجود ہیں ۔نبی کریمﷺ نے اس خطبہ حجۃ الوواع کے موقع پر صحابہ کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: یہ میری تم سے آخری اجتماعی ملاقات ہے،شاید اس مقام پر اس کے بعد تم مجھ سے نہ مل سکو۔تو نبی کریم ﷺ اس کے بعد ذوالحجہ کا مہینہ آنے سے قبل ربیع الاول میں ہی اپنے حقیقی سے جاملے ۔ محترم جناب شیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر نےزیر نظر کتاب ’’ حجۃ الوداع کےخطبے اور نصیحتیں‘‘ میں آپ ﷺ کی مبارک تقریروں اور قیمتی خطبوں کے بعص حصوں کو مختصر شرح کے ساتھ جمع کیا ہے ۔ فاضل مصنف نے ایام حج کا خیال کرتے ہوئے اس کتاب کو تیرہ دروس میں تقسیم کیا ہے ۔اصل کتاب عربی زبان میں ’’خطب ومواعظ من حجة الوداع‘‘ کے نام سے ہے۔جناب محمد وسیم خان بن محمد نسیم خان نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف ومترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)