جمعہ کی نماز کے لئے جلدی جانے کی فضیلت

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَّوْمٍ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ (سورۃ الجمعة، آيت:9)
ترجمہ: اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جمعہ کے دن نماز کی اذان دی جائے تو تم اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہت بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: مَنْ اغْتَسَلَ يوم الجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ، ثُمَّ رَاحَ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي الساعة الثَّانِيَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كينا أقْرَنَ، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةٌ، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً، فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ حَضَرَتِ الملائِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ- (متفق عليه).
(صحیح بخاری: کتاب الجمعة، فضل الجمعة’ صحيح مسلم كتاب الجمعة، باب الطيب والسواك يوم الجمعة)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی (اگر پہلی گھڑی میں پہنچا) اور جو شخص دوسری گھڑی میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسری گھڑی میں گیا تو گویا اس نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی اور جو کوئی چوتھی گھڑی میں گیا تو اس نے گویا ایک مرغی کی قربانی دی اور جو کوئی پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گویا اللہ کی راہ میں انڈا قربان کیا۔ لیکن جب امام خطبہ کے لئے آجاتا ہے تو ملائکہ خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ عَلَى أعوادِ مِنْبَرِهِ: لَيَنْتَهِينَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمُ الجُمْعَاتِ أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَى قُلُوْبِهِمْ ثُمَّ لَيَكُوْنَنَّ مِنَ الغافِلِينَ (أخرجه مسلم).
(صحيح مسلم: كتاب الجمعة، باب التغليط في ترك الجمعة.)
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کو منبر سے بیان کرتے ہوئے سنا کہ لوگ جمعہ (کی نماز) چھوڑنے سے باز آ جائیں یا ان کے دلوں پر اللہ مہر لگا دے گا پھر وہ غافل لوگوں میں سے ہو جائیں گے۔
تشریح:
جمعہ کی نماز کے لئے جلدی جانا جمعہ کے آداب و سنن میں شامل ہے۔ اللہ تعالی نے مسلمانوں کو جمعہ کی اذان سنتے ہی فورا جمعہ کی نماز کے لئے جانے کا حکم دیا اور بیع وشراء اور خرید و فروخت ترک کرنے کے لئے کہا ہے۔ مسجد میں سب سے پہلے پہنچنے والے کے لئے اجر عظیم کا وعدہ فرمایا ہے۔ جبکہ جمعہ سے پیچھے رہنے والوں کے لئے سخت وعید سنائی ہے اور فرمایا کہ اگر یہ لوگ اپنی عادت سے باز نہیں آتے تو ایسے لوگوں کے دلوں پر اللہ تعالی مہر لگا دے گا اور انہیں ہر طرح کی خیر و بھلائی سے محروم کر دے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں جمعہ کے دن سب سے پہلے مسجد میں پہنچنے اور خطبہ جمعہ سننے کی توفیق عطا فرمائے ۔
فوائد:
٭ اذان سنتے ہی جمعہ کی نماز کے لئے مسجد جانے کا حکم ہے۔
٭ نماز جمعہ کے لئے جلدی جانے کی فضیلت ہے۔
٭ نماز جمعہ ترک کرنے والے کے لئے سخت وعید آئی ہے۔
٭ نماز جمعہ ترک کرنے والے کے دلوں کے اللہ تعالی مہر ثبت کر دے گا۔
٭٭٭٭