کھڑے ہو کر پینے کا حکم

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَة رَضِيَ اللهُ عَنهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : لا يَشْرَبَنَّ أَحَدٌ مِنْكُم قَائِمًا فَمَنْ نَسِيَ فَلَيَسْتَقِىءْ (أخرجه مسلم)
(صحيح مسلم: كتاب الأشربة، باب في الشرب قائما.)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ہر گز کھڑے ہو کر نہ بنے اور جو بھول کر پی لے تو اسے چاہئے کہ قے کر دے۔
عَنْ عَلِيٌّ رَضِيَ اللهُ عَنهُ أَنَّهُ أُتِيِ بِمَاءٍ فَشَرِبَ قَائِمًا فَقَالَ: إِنَّ أَنَاسًا يَكْرَهُ احدُهُمْ أَن يَّشْرِبَ قَائِمًا، وَإِنِّى رأيتُ النَّبِيُّ ﷺ فَعَلَ كَمَا رَأَيْتُمُونِي فَعَلْتُ. (أخرجه البخاري)
(صحيح بخاري كتاب الأشربة، باب الشرب قائما.)
علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں (مسجد کوفہ کے صحن میں) پانی حاضر کیا گیا پھر علی رضی اللہ عنہ نے کھڑے ہو کر پیا اور کہا کہ کچھ لوگ کھڑے ہو کر پانی پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں حالانکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح پیتے دیکھا ہے جس طرح تم نے مجھے اس وقت کھڑے ہو کر پانی پیتے دیکھا ہے۔
عَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ عَنِ النَّبِيُّ أَنهُ نَهَى أَنْ يَشْرَبَ الرَّجُلُ قَائِمًا، قَالَ قَتَادَةُ: فَقُلْنَا: فَالْأُكُل؟ فَقَالَ ذَاكَ أَشَرّ وَاَخْبَثُ (اخرجه مسلم) وَفِي رِوَايَةٍ : أَنَّ النَّبِيِّ ﷺ زَجَرَ عَنِ الشَّرْبِ قَائِمًا.
(صحيح مسلم: كتاب الأشربة باب كراهية الشرب قائما.)
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے منع فرمایا کہ کوئی آدمی کھڑے ہو کر پانی پئے، ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کھڑے ہو کر کھانا کھانے کا کیا حکم ہے؟ انہوں نے فرمایا: یہ تو اس سے خراب تر ہے اور خبیث تر (عمل) ہے۔
ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے کھڑے ہو کر پینے سے سختی سے منع کیا ہے۔
تشریح:
شریعت اسلامیہ نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے منع کیا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی پوری زندگی ہمارے لئے اسوہ ہے تمام معاملات میں ہمیں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کو سامنے رکھنا ہے۔ جب ہم آپ کی سیرت طیبہ کو دیکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ آپ ﷺ نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے سختی سے منع کیا ہے لیکن بوقت ضرورت کھڑے ہو کر پیا بھی ہے اس لئے ہمیں چاہئے کہ کھڑے ہو کر پانی پینے یا کھانے سے پر ہیز کریں لیکن اگر کوئی ایسی جگہ ہو جہاں پر بیٹھنا ممکن نہ ہو تو مجبوری کے تحت وہاں پر کھڑے ہو کر کھانا پینا جائز ہے۔ اللہ تعالی ہم تمام لوگوں کو رسول اکرم ﷺ کے اسوہ کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ کھڑے ہو کر کھانا اور بیٹا مکروہ ہے۔
٭ ضرورت کے وقت کھڑے ہو کر کھانا اور پینا جائز ہے۔
٭٭٭٭