کن مقامات پر نماز پڑھنی ممنوع ہے
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكِ رَضى اللهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ ا يُصَلَّى فِيْ مَرَابِضِ الغَنَمِ. (متفق عليه).
(صحیح بخاري: كتاب الصلاة، باب الصلاة في مرابض القلم، صحيح مسلم كتاب المساجد ومواضع الصلاة باب ابتناء مسجد النبي ﷺ)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ بکری کے باندھنے کی جگہوں میں نماز پڑھتے تھے۔
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ : صَلُّوا فِي مَرَابِضِ العَلَمِ وَلَا تُصَلُّوا فِي أَعْطَانِ الإِبِلِ (أخرجه الترمذي).
(سنن ترمذی: ابواب الصلاة، باب ماجاء في الصلاة في مرابض الغنم وأعطان الإبل، حديث حسن صحيح وصححه الألباني في صحيح سنن ابن ماجه (768)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: بکریوں کے باندھنے کی جگہوں میں نماز پڑھو اور اونٹ کے باندھنے کی جگہوں میں نہ پڑھو۔
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْري رَضِي اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: الْأَرْضُ كُلُّهَا مَسْجِدٌ إِلَّا الحَمامَ وَالْمَقْبَرَة (أخرجه أبو داود).
(سنن ابو داود: كتاب الصلاة، باب في المواضع التي لا تجوز فيها الصلاة، وصححه الألباني في صحيح أبي داود: (492)
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: تمام زمین مسجد ہے سوائے بیت الخلاء اور قبرستان کے۔
تشریح:
مسلمانوں کے لئے اللہ تعالی کی جانب سے یہ بہت بڑی نعمت ہے کہ اس نے تمام روئے زمین کو مسلمانوں کے لئے پاک بنایا ہے اب مسلمانوں کو چاہئے کہ جہاں بھی نماز کا وقت داخل ہو جائے وہیں پر نماز ادا کر لیں ۔ سوائے ان جگہوں کے جنہیں شریعت نے مستثنی قرار دیا ہے وہاں نماز پڑھنا درست نہیں ہے اس کی وجہ یا تو شرک اور اس کے وسائل سے بچانا ہے جیسے قبرستان، یا تو وہ شیاطین اور خبیث کے ٹھکانے اور اڈے ہیں جیسے اونٹ کے رہنے کی جگہ، یا تو اس کی نجاست اور گندگی کی وجہ سے ہے جیسے بیت الخلاء اور غسل خانہ وغیرہ۔ ان جگہوں پر نماز نہیں پڑھنا چاہئیے۔ اللہ تعالی ہمیں ان سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ قبرستان میں نماز پڑھنا حرام ہے ۔ بیت الخلاء میں نماز پڑھنا منع ہے۔
٭ اونٹ کے باندھنے کی جگہ میں نماز پڑھنا منع ہے۔
٭ بکریوں کے باندھنے کی جگہ میں نماز پڑھنا درست ہے۔
٭٭٭٭