موسمی انفلونزا ویکسین کی اہمیت

پہلا خطبہ:
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، جو اس پر توکل کرے، اللہ اسے کافی ہو جاتا ہے، جو اس سے شفا مانگے، اللہ اسے شفا عطا فرماتا ہے، اور جو نفع بخش اسباب کو اختیار کرے، اس کا دین اور دنیا بہتر ہو جاتے ہیں۔ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی حمد بیان کرتا ہوں، ایسی حمد جو اس کی زمین اور آسمان کو بھر دے۔

         اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اس نے ہمیں حکم دیا کہ صرف اسی کی عبادت کریں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں، جنہیں اللہ نے چن لیا اور منتخب کر لیا۔ اللہ ان پر، ان کی آل اور ان کے صحابہ پر درود و سلام بھیجے، اور جو بھی ان کی مدد کرے، ان کے نقش قدم پر چلے، اور ان کی ہدایت کی پیروی کرے۔

    حمد وثناء کے بعد: اے لوگو! میں آپ سب کو اور اپنے آپ کو اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں، جیسا کہ قرآن میں ارشاد ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ ﴾ سورة آل عمران، آیت 102"اے ایمان والو! اللہ سے اسی طرح ڈرو، جیسا کہ ڈرنے کا حق ہے، اور تمہاری موت صرف اس حال میں آئے کہ تم مسلمان ہو”۔

        اے مسلمانو! ہمارا دین اسلام ہمیں ہر قسم کی برائی اور نقصان سے بچنے کے ممکنہ ذرائع اختیار کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور ان کی طرف ہماری راہنمائی کرتا ہے۔

    اسلام نے صحت کی حفاظت پر مختلف طریقوں اور امور کے ذریعے توجہ دی ہے، جیسے کہ: (ان میں سے) جسم کی پاکیزگی کی ترغیب، اور یہ کہ یہ ایمان کا حصہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُمْ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لِيُطَهِّرَكُمْ بِهِ سورة الأنفال، آیت 11 "اور وہ تم پر آسمان سے پانی اتارتا ہے تاکہ اس کے ذریعے تمہیں پاک کرے”، اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ» رواه مسلم"پاکیزگی ایمان کا نصف ہے” (صحیح مسلم)۔

        (اور ان میں سے) اسلام نے نہانے کا حکم دیا، تاکہ جسم کی مکمل صفائی کی جا سکے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ: أَنْ يَغْتَسِلَ فِي كُلِّ سَبْعَةِ أَيَّامٍ يَوْمًا، يَغْسِلُ فِيهِ رَأْسَهُ وَجَسَدَهُ» متفق عليه "ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ سات دن میں ایک دن غسل کرے، جس میں وہ اپنے سر اور جسم کو دھوئے” (متفق علیہ)۔

        (اور ان میں سے) عام جگہوں کو گندا کرنے سے منع فرمایا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اتَّقُوا الْمَلَاعِنَ الثَّلَاثَةَ: الْبَرَازَ فِي الْمَوَارِدِ، وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ، وَالظِّلِّ» رواه أبو داود "تین لعنتی چیزوں سے بچو: پانی کے ذرائع میں رفع حاجت کرنا، راستوں کے کنارے پر اور سایہ دار جگہوں پر” (ابو داؤد)۔

        (اور ان میں سے) رسول اللہ ﷺ نے فطرت کی سنتوں کی ہدایت کی، فرمایا: الْفِطْرَةُ خَمْسٌ: الْخِتَانُ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَنَتْفُ الإِبْطِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ» متفق عليه "فطرت کی پانچ باتیں ہیں: ختنہ، زیر ناف بال مونڈنا، بغل کے بالوں کو صاف کرنا، مونچھیں تراشنا، اور ناخن کاٹنا” (متفق علیہ)۔

        (اور ان میں سے) جب کوئی نیند سے جاگے تو اپنے ہاتھوں کو تین بار دھوئے، اس سے پہلے کہ انہیں پانی کے برتن میں ڈالے، کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ رات کہاں رہے۔ اور رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کو سکھایا کہ جب حاجت پوری کریں تو کیسے پاکی حاصل کریں۔ اور فرمایا کہ قبر کا عذاب پیشاب سے بچنے میں لاپرواہی کی وجہ سے ہوتا ہے، اور رسول اللہ ﷺ نے ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا، پھر اس میں غسل کرنے کا حکم دیا۔

        (اور ان میں سے) بیمار شخص کو صحت مند لوگوں کے پاس جانے سے روکنا، اگر اس کی بیماری متعدی ہو، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لَا يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ» رواه البخاري "کوئی بیمار صحت مند پر نہ جائے” اور فرمایا: فِرَّ مِنَ الْمَجْذُومِ كَمَا تَفِرُّ مِنَ الْأَسَدِ» رواه البخاري "جذام کے مریض سے ایسے بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ہو” (صحیح بخاری)۔

        (اور ان میں سے) مسلمان کو ان نفلی عبادات میں غلو کرنے سے روکنا جو مستقبل میں اس کی طاقت کو کمزور کر سکتی ہیں۔ صحیحین میں عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: يَا عَبْدَ اللهِ، أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ؟ » قُلْتُ: بَلَى يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: « فَلاَ تَفْعَلْ، صُمْ وَأَفْطِرْ، وَقُمْ وَنَمْ، فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا، وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا "اے عبد اللہ! کیا مجھے یہ خبر نہیں ملی کہ تم دن کو روزے رکھتے ہو اور رات کو قیام کرتے ہو؟” میں نے کہا: ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا: "ایسا نہ کرو، روزہ بھی رکھو اور افطار بھی کرو، قیام بھی کرو اور آرام بھی کرو، کیونکہ تمہارے جسم کا بھی تم پر حق ہے، اور تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے۔”

        لہذا، اے اللہ کے بندو! ان الٰہی ہدایات اور نبوی رہنمائیوں کو اپناؤ تاکہ انسانی جان کی حفاظت ہو سکے، اور تاکہ آدمی اللہ کے عائد کردہ فرائض کو بہترین طریقے سے ادا کرے۔ تاکہ معاشرہ ان بیماریوں اور نقصانات سے دور رہے جو اسے کمزور اور ناتواں بنا سکتے ہیں۔ کیونکہ  المُؤْمِنُ الْقَوِيُّ خَيرٌ وَأَحَبُّ إِلَى اللهِ مِنَ الْمُؤْمِنِ الضَّعِيفِ "طاقتور مومن کمزور مومن سے بہتر اور اللہ کو زیادہ پسندیدہ ہے” کیونکہ طاقتور کی طاقت اسے دوسروں کے لیے بھلائی کی راہ میں مدد دیتی ہے۔

        میں جو کچھ کہہ رہا ہوں، اسے سنو، اور اللہ سے اپنے لیے اور آپ سب کے لیے مغفرت طلب کرو، یقیناً وہ بخشنے والا ہے۔

دوسرا خطبہ:

        اللہ کی حمد ہے اس کے احسانات پر، اور شکر ہے اس کا اس کی توفیق اور عنایت پر۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، جو جنت اور رضائے الٰہی کی طرف ہدایت دینے والے ہیں۔ اللہ کی رحمت اور سلامتی ہو ان پر، ان کے اہلِ بیت، صحابہ، بھائیوں اور مددگاروں پر۔

        حمد وثناء کے بعد! اللہ کے بندو! اللہ سے ڈرو۔ اے مسلمانو! اسلام نے بدن کی صحت کا خیال رکھا ہے، اس نے علاج اور دواؤں کا استعمال جائز قرار دیا ہے اور اس کی تاکید کی ہے کہ یہ اللہ پر توکل کے خلاف نہیں ہے۔ دیہاتی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا: "اے اللہ کے رسول! کیا ہم علاج کریں؟” تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «تَدَاوَوْا، فَإِنَّ اللهَ – عَزَّ وَجَلَّ – لَمْ يَضَعْ دَاءً إِلَّا وَضَعَ لَهُ دَوَاءً، غَيْرَ دَاءٍ وَاحِدٍ: الْهَرَمُ» رواه أبو داود "علاج کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری ایسی نہیں اتاری جس کا علاج نہ رکھا ہو، سوائے ایک بیماری کے: بڑھاپا۔” روایت: ابو داؤد

        جائز علاج میں سے ایک مناسب ویکسین کا استعمال ہے جو اللہ کے حکم سے کچھ بیماریوں سے بچاتی ہے، جیسے کہ ہماری مملکت میں وزارت صحت کی جانب سے کچھ بیماریوں جیسے موسمی فلو  یعنی انفلونزا سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہمات چلائی جاتی ہیں۔

        یہ مہمات ویکسین کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ہیں تاکہ اس کے استعمال سے بیماری سے بچا جاسکے اور معاشرے کے مختلف طبقات میں علامات کی شدت کو کم کیا جا سکے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو زیادہ خطرے میں ہیں جیسے کہ بوڑھے افراد۔ جدید مطالعات کے مطابق، وہ زیادہ تر سانس کی شدید بیماریوں، دل کے دورں، اور دماغی فالج کے خطرے سے دوچار ہوتے ہیں، اور ویکسین کا استعمال اللہ کے حکم سے ان پیچیدگیوں کو بڑی حد تک کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

        بلاشبہ یہ کوشش اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ہمارے حکمران ہم پر کتنے مہربان ہیں؛ اللہ ان کو بہترین جزا عطا فرمائے، ان کے اعمال اور عمر میں برکت عطا فرمائے۔

  • اللہ کے بندو! اللہ نے فرمایا: "بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود اور سلام بھیجا کرو۔”
  • اے اللہ! اپنے بندے اور نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمت اور سلامتی نازل فرما۔ اے اللہ! خلفائے راشدین ابوبکر، عمر، عثمان، علی، امہات المومنین، تمام صحابہ اور ان کے پیروکاروں سے قیامت تک راضی ہو جا۔
  • اے اللہ! اسلام اور مسلمانوں کو عزت عطا فرما، شرک اور مشرکین کو ذلیل فرما، اور اپنے موحد بندوں کی مدد فرما۔ اے اللہ! ہمیں ہمارے وطن میں امن عطا فرما اور ہمارے حکمرانوں کی اصلاح فرما۔ اے اللہ! ہمارے حکمران خادم الحرمین شریفین اور اس کے ولی عہد کو اپنی توفیق اور تائید عطا فرما، اے قوی اور عزیز!
  • اے اللہ! ہمارے اہلِ سنت بھائیوں کے ساتھ فلسطین، سوڈان، لبنان اور ہر جگہ پر مہربانی فرما۔ اے اللہ! یہود و مجوس اور ان کے مددگاروں پر اپنا عذاب نازل فرما، اے رب العالمین۔
  • اے اللہ! مسلمانوں میں پریشان حالوں کی پریشانی دور فرما، مقروضوں کے قرض ادا فرما، بیماروں کو شفا عطا فرما، اور مرنے والوں کی مغفرت فرما، اے رب العالمین۔
  • اے اللہ! ہم سے مہنگائی، وبا، سود، زنا، زلزلے، اور آزمائشوں کو دور فرما، اور جو برائیاں ظاہر ہو چکی ہیں یا پوشیدہ ہیں ان سے ہماری اس سرزمین اور تمام مسلمانوں کے ممالک کو محفوظ رکھ۔
  • اللہ کے بندو: إِنَّ اللهَ يَأْمُرُ بِالعَدْلِ وَالإحْسَانِ وَإِيتَآءِ ذِي القُرْبَى وَيَنْهَى عَنِ الفَحْشَاءِ وَالمُنْكَرِ وَالبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ  ﴿بیشک اللہ انصاف کا، احسان کا، اور قرابت داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے اور بے حیائی، برائی اور ظلم سے منع کرتا ہے، وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو﴾۔
  • پس اللہ کا ذکر کرو وہ تمہیں یاد رکھے گا، اور اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرو وہ تمہیں زیادہ دے گا وَلَذِكْرُ اللهِ أَكْبَرُ وَاللهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُون ﴿اور اللہ کا ذکر سب سے بڑا ہے اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو﴾۔
  • مترجم: محمد زبیر کلیم
  • داعی ومدرس جمعیت ھاد
  • جالیات عنیزہ۔ سعودی عرب