نفل نماز

عَنْ رَبِيعَة مِنْ كَعْبِ الأَسْلَمِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ أَبِيْتُ مَعَ رَسُولِ الله ﷺ فَأتِيَه بِوُضُوئِهِ وَحَاجَتِهِ فَقَالَ لِي: سَلْ: فَقُلْتُ: أَسْأَلُكَ مُرَافَقَتَكَ فِي الْجَنَّةِ، قَالَ: أَو غَيْرَ ذَلِكَ قُلْتُ هُوَ ذَاكَ قَالَ: فَأَعِنِّى عَلٰی نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُوْدِ. (اخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: کتاب الصلاة: باب فضل السجود والبحث عليه)
ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک روز نبی ﷺ نے مجھے (مخاطب کر کے) فرمایا: ’’مانگ لے (جو کچھ مانگتا ہے)‘‘ میں نے عرض کیا میں جنت میں آپ ﷺ کی رفاقت کا طلبگار ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کچھ اس کے علاوہ مزید بھی۔ میں نے عرض کیا بس وہی مطلوب ہے۔ آپ نے فرمایا: تو پھر اپنے مطلب کے حصول کے لئے کثرت سجود سے میری مدد کر۔
وَعَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ قَالَ: اجْعَلُوا فِي بُيُوتِكُمْ مِنْ صَلَاتِكُمْ وَلَا تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا. (أخرجه البخاري).
(صحيح بخاري: كتاب الصلاة، باب كراهية الصلاة في المقابر. صحيح مسلم: كتاب صلاة المسافرين و قصرها باب استحباب صلاة النافلة في بيته وجوازها في المسجد)
ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے گھروں میں بھی کچھ نمازیں پڑھا کرو اور انہیں بالکل قبریں نہ بنا لو (کہ جہاں نماز ہی نہ پڑھی جاتی ہو)۔
وَعَنْ زَيد بن ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهُ إِنَّ خَيْرَ صَلاَةِ المَرءِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا المَكتُوبَةَ (متفق عليه).
(صحيح بخاري: كتاب الأذان، باب صلاة الليل، صحیح مسلم: کتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب استحباب)
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انسان کے لئے گھر میں نماز پڑھنا سب سے بہتر ہے سوائے فرض نمازوں کے۔
تشریح:
نماز پڑھنا ایک بہترین کام ہے اور یہ انسان کے لئے اپنے رب سے قریب ہونے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے نفل نماز پڑھنے کی ترغیب دی ہے کیونکہ جب قیامت کے دن فرائض میں کمی واقع ہوگی تو نفل نمازوں کے ذریعہ اس کا تدارک کیا جائے گا اور کثرت سجود دخول جنت کا سبب ہے۔ نفل نمازوں کا گھروں میں پڑھنا نسبت مسجد کے زیادہ افضل ہے اور آپ کالے نے اس کا حکم بھی دیا ہے ۔ کیونکہ گھروں میں نفل پڑھنے کی حکمت گھروں کو قبرستان بنانے سے روکنا اور عمل کو پوشیدہ رکھنا ہے نیز گھر والوں کو نماز کی تعلیم دینا مقصود ہے ۔ اللہ تعالی ہم تمام لوگوں کو نفل نمازوں کو گھروں میں پڑھنے اور اس کے اہتمام کرنے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ نفل نمازوں کی کثرت دخول جنت کا سبب ہے۔
٭ نقل نمازوں کا گھروں میں پڑھنا افضل ہے۔
٭ گھروں کو قبرستان بنانے کا مطلب اس میں نماز نہ پڑھنا ہے اور یہ ممنوع ہے۔
٭٭٭٭