نفلی روزے کے احکام

عَنْ أبي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عنهُ قَالَ : سَمِعْتُ النَّي الله يَقُولُ : لاَ يَصُوْمُ أَحَدُكُم يومَ الجُمُعَةِ إِلَّاَ يَوْمًا قَبْلَهُ أَوْ بَعْدَهُ . (أخرجه البخاري).
(صحیح بخاری: كتاب الصوم، باب صوم يوم الجمعة فإذا أصبح صائما يوم الجمعة فعليه.)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا کہ کوئی بھی شخص جمعہ کے دن اس وقت تک روزہ نہ رکھے جب تک اس سے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد روزہ نہ رکھ لے۔
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنهُ عن النبي ﷺ قَالَ: لَا تَخْتَصُّوا لَيْلَةَ الجُمُعَةِ بِقِيَامِ مِنْ بَيْنِ اللَّيَالِي، وَلا تَخُضُوا يَوْمَ الجُمُعَةِ بِصِيَامٍ مِن بَينِ الْأَيَّامِ، إِلَّا أَن يَّكُوْنَ فِي صَوْمٍ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ- (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب الصيام، باب كراهة صيام يوم الجمعة منفردا.)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دوسری راتوں کو چھوڑ کر جمعہ کی رات کو قیام کرنے کے لئے مخصوص نہ کرو اور نہ ہی دوسرے دنوں کو چھوڑ کر جمعہ کے دن کو روزہ کے لئے مختص کر و سوائے اس کے کہ جمعہ کا دن ایسے دن میں آجائے جس دن تم میں سے کوئی روزہ رکھتا ہو۔
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: هَذَانِ يَوْمَانِ نَهَى رَسُولُ اللهِ ﷺ عَن صِيَامِهِمَا: يَومَ فِطْرِكُم مِن صِيَامِكُم، وَاليَومُ الْآخَرُ تأْكُلُونَ فِيْهِ مْن نُسُكِكُمْ (أخرجه البخاري).
(صحیح بخاری: کتاب الصوم، باب صوم يوم الفطر.)
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (عیدالفطر اور عیدالاضحی) دو ایسےدن ہیں جن کے روزوں کی آپ ﷺ نے ممانعت فرمائی ہے۔ (رمضان کے روزوں کے بعد افطار کے دن (یعنی عید الفطر کو) اور دوسرا وہ دن جس میں تم اپنی قربانی کا گوشت کھاتے ہو۔ (یعنی عید الاضحی کے دن)۔
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُمَا قَالَ: لَمْ يُرَخّصُ فِي أَيَّامٍ التَّشْرِيقِ أن يُّصَمْنَ إِلَّا لِمَنْ لَمْ يَجِدِ الْهَدْىَ. (أخرجه البخاري).
(صحيح بخاري: كتاب الصوم، باب صيام أيام التشريق)
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ کسی کو ایام تشریق میں روزو رکھنے کی اجازت نہیں مگر اس شخص کے لئے جسے قربانی کا مقدور نہ ہو۔
تشریح:
اسلام میں ہر دن روزہ رکھنا مشروع ہے سوائے ان دنوں کے جسے اسلام نے مستثنیٰ قرار دیا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ صرف جمعہ کے دن روزہ نہ رکھوای طرح عید الفطر اور عید الاضحی کے دن بھی روزہ رکھنے سے منع فرمایا کیونکہ يہ دن کھانے و پینے اور خوشی منانے کے ہوتے ہیں اس لئے اس دن کھاؤ اور پیو اور خوشی مناؤ۔ البتہ جمعہ کے تعلق سے فرمایا اگر اس دن روز و رکھنا چاہتے ہو تو ایک دن آگے اور پیچھے ملا لیا کرو۔ اللہ تعالی ہمیں ان احکام پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
فوائد:
٭ صرف جمعہ کے دن روزہ رکھنا منع ہے۔
٭ عید الفطر و عید الاضحی اور ایام تشریق کو روزہ رکھنا منع ہے۔
٭٭٭٭