قضاء حاجت کے لئے دور جانا اور کھڑے ہو کر پیشاب کرنا

عَنِ الْمُغْيَرَةِ مِن شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي سفَرٍ فَقَالَ يَا مُغِيرَة خُذِ الإِدَاوَةَ، فَأَخَذْتُهَا فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللهِ ﷺ حَتَّى تَوَارَى عَنِّى فَقَضَى حَاجَتَهُ، (متفق عليه)
(صحیح بخاري: كتاب الصلاة باب الصلاة في الحبة الشامية، صحيح مسلم: كتاب الطهارة، باب المسح على الحفين)
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نبیﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھا آپ ﷺ نے فرمایا: اے مغیرہ پانی کا برتن ( ساتھ ) لے چلو۔ چنانچہ میں نے لیا پھر آپ رفع حاجت کے لئے (اتنی دور) تشریف لے گئے کہ میری نظر سے اوجھل ہو گئے۔ پھر آپ ﷺ نے قضائے حاجت کی۔
وَعَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فَانْتَهَى إِلَى سُبَاطَةِ قَوْمٍ قَبَالَ قَائِمًا، فَتَنَحَّيْتُ فَقَالَ : أُدنُهُ، فَدَنَوْتُ حَتَّى قُمْتُ عِندَ عَقِبَيْهِ فَتَوَضَّأَ فَمَسَحَ عَلَى خُفْيْهِ، (متفق عليه).
(صحیح بخاری: کتاب الوضوء، باب البول قائما وقاعدا، وصحيح مسلم، كتاب الطهارة، باب المسح على الحفين)
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا آپ ایک قوم کے گھور (کوڑے کا ڈھیر) پر پہنچے تو کھڑے ہو کر پیشاب کیا، میں سرک گیا آپ ﷺ نے فرمایا، نزدیک آ۔ میں نزدیک چلا گیا، یہاں تک کہ آپ ﷺ کی ایڑیوں کے پاس کھڑا ہو گیا پھر آپﷺ نے وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا۔
تشریح:
قضاء حاجت کے لئے لوگوں سے دور جانا مستحب ہے تا کہ لوگوں سے اپنی ستر پوشی کر سکے، نیز کسی چیز کی آڑ میں اپنی ضرورت پوری کرے ۔ البتہ بعض حالات میں پیشاب لوگوں کے قریب بھی کیا جا سکتا ہے نیز ضرورت کے وقت کھڑے ہو کر پیشاب کرنا بھی اسلام میں جائز ہے بشرطیکہ چھینٹے پڑنے کا اندیشہ نہ ہو لیکن سنت یہ ہے کہ آدمی بیٹھ کر ہی پیشاب کرے کیونکہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جو شخص تمہیں یہ بیان کرے کہ نبی کریم ﷺ کھڑے ہو کر پیشاب کیا کرتے تھے تو اس کی بات کی تصدیق نہ کرو کیونکہ آپ ﷺ تو ہمیشہ بیٹھ کر ہی پیشاب کیا کرتے تھے (سنن ترندی، کتاب الطهارة، باب ما جاء في النهى عن البول قائما حدیث: 12)، امام ترندی نے ہیں کہ اس مسئلے میں سب سے زیادہ صحیح روایت یہی ہے اور پھر بیٹھ کر پیشاب کرنے میں پردہ پوشی بھی زیادہ ہے اور آدمی پیشاب کے چھینٹوں سے بھی زیادہ محفوظ رہتا ہے۔ آج کل ماڈرن قسم کے لوگ ہوٹلوں، پارکوں، سڑکوں اور عام شاہراہوں میں غیروں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے کھڑے ہو کر ہی پیشاب کرتے ہیں اور اس میں فخر محسوس کرتے ہیں، اللہ تعالی ہمیں غیروں کی مشابہت سے بچائے اور سنت نبوی پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ لوگوں سے ستر پوشی کرنا واجب ہے، قضاء حاجت کے وقت لوگوں سے چھپنا اور دور جانا مستحب ہے۔
٭ پیشاب کرنے کے لئے دور جانا شرط نہیں ہے بلکہ قریب میں بھی کر سکتے ہیں۔
٭ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا جائز ہے، بشرطیکہ پیشاب کے قطرے اوپر پڑنے کا خطرہ نہ ہو۔
٭٭٭٭