شرک (مفہوم، بھیانک جرم، قرآن میں تردید، نقصانات، سد باب، اقسام)
تمہید: اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی عبادت اور توحید کا حکم دیا، اور شیطان ہمارا دشمن ہے، وہ ہمیں اپنی طرح جہنم میں لے جانا چاہتا ہے، إن الشيطان لكم عدو فاتخذوه عدوا إنما يدعو حزبه ليكونوا من أصحاب السعير
تمام نبیاء (نوح، ہود، صالح، ابراہیم، لوط، شعیب) نے اپنی اپنی قوموں کو اللہ کی عبادت (توحید) کی دعوت دی اسی طرح نبی کریمﷺ نے بھی اپنی قوم کو توحید کی اور شرک سے بچنے کی دعوت دی۔ قولوا لا إله إلا الله تفلحوا (تملكوا العرب والعجم)
1نبی کی تعریف میں مبالغہ: يا أهل الكتاب لا تغلوا في دينكم ولا تقولوا على الله إلا الحقّ …
لا تُطروني كما أطرت النصارى عيسى ابن مريم فإنما أنا عبد، فقولوا: عبد الله ورسوله… بخاري جب نبی کے بارے میں مبالغہ جائز نہیں تو کم تر کے بارے میں کس طرح جائز ؟ اس سے غیر اللہ کی محبت اور اندھی عقیدت جنم لیتی ہے، جو انہیں حاجت روا بناتی ہے
2قبروں کو پختہ کرنا اور سجدہ گاہ بنانا: جابر: نهى رسول الله أن يجصص القبر وأن يقعد عليه وأن يبنىٰ عليه … مسلم
عائشة وابن عباس: مرض الموت: لعنة الله على اليهود والنصارى، اتخذوا قبور أنبيائهم مساجد… بخاري
4 اونچی قبروں کو زمین برابر کرنا اور ان پر بنائے مزاروں کو گرانا: قال علي لأبي الهياج الأسدي: ألا أبعثك علىٰ ما بعثني عليه رسول الله أن لا تدع تمثالا إلا طَمَسْتَه ولا قبرا مُشْرِفا إلا سوّيتَه (ولا صورة إلا طمستها) … مسلم
3قبروں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا: لا تصلوا إلى القبور ولا تجلسوا عليها … مسلم گویا قبروں پر چلہ اور مراقبہ ناجائز
5 قبروں اور مزاروں کی طرف شد رحال: قبروں پر بنائی گئی مساجد میں نماز پڑھنے اور دُعا مانگنے کیلئے خصوصاً جانا اور ثواب کی نیت سے مزاروں کی طرف سفر کرنا منع ہے۔ جیسے آج کل بہت سے لوگ درباروں اور مزاروں کی طرف دور دور سے سفر کرکے آتے ہیں ، وہاں بکرے ذبح کرتے ، دیگیں پکاتے، قبروں کے پاس کھڑے ہوکر دُعا مانگتے، ان کی منہ کر کے تقرب کی نیت سے نماز پڑھتے ہیں، تو کوئی عبادت بجا لانے کیلئے باقاعدہ ثواب اور تقرب کی نیت سے مزاروں (بلکہ مسجدوں ) کا سفر اسلام میں قطعًا حرام ہے۔ لا تشد الرحال إلا إلى ثلاثة مساجد: المسجد الحرام ومسجدي هذا والمسجد الأقصى … صحيحين
شرک کی اقسام: شرک فی الربوبیۃ، شرک فی الاسماء والصفات، شرک فی الالوہیۃ
شرک فی الربوبیۃ: یعنی اللہ کی ربوبیت کا سرے سے انکار کر دینا (فرعون) ، اللہ کی ربوبیت میں کسی کو برابر کا شریک بنانا (عقیدۂ تثلیث) یا انبیاء واولیاء کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنا کہ مرنے کے بعد انہیں کائنات میں تصرف، حاجتیں پوری کرنے اور مشکلات ٹالنے کا اختیار مل جاتا ہے۔
شرک فی الاسماء والصفات: اللہ کے اسماء وصفات کا سرے سے انکار کر دینا (جہمیہ وقرامطہ) ، یا مخلوق کو اللہ کے مشابہ: اللہ کی صفات مخلوق کو دینا (علم الغیب کا اپنے یا غیروں کے متعلق دعویٰ کرنا)، یا اللہ کو مخلوق کے مشابہ: مخلوق کی صفات اللہ کو دینا (اللہ فقیر ہیں، یا اللہ کی اولاد ہے)
شرک فی الالوہیۃ: عبادت میں اللہ کا شریک بنانا، مثلاً غیر اللہ سے مانگنا، مدد کیلئے پکارنا، غیر اللہ سے خوف ، غیر اللہ پر توکل، غیر اللہ کیلئے جانور ذبح ۔
مشرکین مکہ کا شرک: قومِ نوح میں شرک کیسے پیدا ہوا (صحیح بخاری) امام بخاری ابن عباس سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا:
"یہ نوح علیہ السلام کی قوم کے نیک آدمیوں کے نام ہیں،ان کے انتقال کرنے پر شیطان نے ان کی قوم کے دلوں میں یہ بات ڈالی کہ ان مجلسوں میں جہاں وہ بیٹھا کرتے تھے مورتیاں رکھو اور ان کے نام بزرگوں کے ناموں پر رکھو ۔انہوں نے ایسا ہی کیا لیکن ان مورتیوں کی پوجا نہ کی۔ان کی پوجا اس وقت شروع ہوئی جب مورتیاں رکھنے والے فوت ہو گئے اور لوگ ان کی اصل حقیقت کو بھول گئے۔
ابن عباس: كان اللاتّ رجلا يَلُتّ سويق الحاج (البخاري)
سفارش:
وسيلة:
اللَّهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنًا يُعْبَدُ اشْتَدَّ غَضَبُ اللَّهِ عَلَى قَوْمٍ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ … الموطا
سفارش کی حقیقت: ہم اللہ کے دئیے ہوئے اختیارات میں مداخلت برداشت نہیں کرتے تو اللہ تعالیٰ کیوں کریں گے؟
سفارش کا یہ تصور کہ اللہ کی مرضی کے بغیر بھی سفارش ہوگی، بالکل غلط ہے
أم اتخذوا من دون الله شفعاء قل أولو كانوا لا يملكون شيئا ولا يعقلون * قل لله الشفاعة جميعا
من ذا الذي يشفع عنده إلا بإذنه
وكم من ملك في السماوات لا تغني شفاعتهم شيئا إلا من بعد
ولا يشفعون إلا لمن ارتضيٰ
ومالي لا أعبد الذي فطرني وإليه ترجعون
شرک فی الالوہیۃ کی صورتیں: 1 غیر اللہ سے دُعا: غیر اللہ کے سامنے ہاتھ پھیلانا اور مدد کیلئے پکارنا شرکِ اکبر ہے، کیونکہ نفع ونقصان کا مالک، قضائے حاجات کا اختیار رکھنے والا اور مشکلات کو ٹالنے والا صرف اللہ تعالیٰ ہے : ﴿ ولا تدع من دون الله ما لا ينفعك ولا يضرك فإن فعلت فإنك إذا من الظالمين* وإن يمسسك الله بضر فلا كاشف له إلا هو وإن يردك بخير فلا راد لفضله يصيب به من يشاء من عباده وهو الغفور الرحيم ﴾ … يونس
﴿ ما يفتح الله للناس من رحمة فلا ممسك لها وما يمسك فلا مرسل له من بعده﴾ … فاطر
خدا کا پکڑا چھڑائے محمد اور محمد کا پکڑا چھڑا کوئی نہیں سکتا۔
﴿ وقال ربكم ادعوني أستجب لكم ﴾ … غافر درمیان میں وسیلے نہیں ڈالنے، کیونکہ یہ مشرکین مکہ ایسے کرتے تھے۔
﴿ وإذا سألك عبادي عني فإني قريب أجيب ﴾ … البقرة
﴿ والذين تدعون من دونه ما يملكون من قطمير * إن تدعوهم لا يسمعوا دعاءكم ولو سمعوا ﴾ … فاطر
﴿ ومن أضل ممن يدعو من دون الله من يستجيب له إلى يوم القيامة وهم عن دعائهم غفلون … ﴾ الأحقاف
2 غیر اللہ سے محبت: ومن الناس من يتخذ من دون الله أندادا يحبونهم كحب الله والذين ءامنوا أشد حبا لله
3 غیر اللہ سے خوف کہ وہ اپنے ارادے اور قدرت سے جسے اور جو چاہے نقصان پہنچادے: ﴿ ولا أخاف ما تشركون به إلا أن يشاء ربي شيئا ﴾ … ﴿ قل لن يصيبنا إلا ما كتب الله لا هو مولانا وعلى الله فليتوكل المؤمنون ﴾
« واعلم أن الأمة لو اجتمعت على أن ينفعوك بشيء لم ينفعوك إلى بشيء قد كتبه الله لك، ولو اجتمعوا علىٰ أن يضروك بشيء لم يضروك إلا بشيء قد كتبه الله عليك » … صحيح الجامع
4 ان اُمور میں غیر اللہ پر توکل جن کا اختیار صرف اللہ کے پاس ہے مثلاً پیروں فقیروں کے بارے میں عقیدہ وہ ہمیں رزق دیں گے، ہم پر کرم کریں گے ، ہمارے کاروبار چلائیں گے ، یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے۔
﴿ وعلى الله فتوكلوا إن كنتم مؤمنين ﴾ ﴿ إنما المؤمنون الذين إذا ذكر الله … وعلى ربهم يتوكلون ﴾ ، ﴿ ومن يتوكل على الله فهو حسبه ﴾
5 غير الله كيلئے ذبح ﴿ وما أهل لغير الله به ﴾
شرک سے بچنے کی دُعا: اقرأ قل يأيها الكافرون، فإنها براءة من الشرك … صحيح الترمذي
« الشرك فيكم أخفى من دبيب النمل وسأدلك على شيء إذا فعلته أذهب عنك صغار الشرك وكباره، تقول: اللهم إني أعوذ بك أن أشرك بك وأنا أعلم، وأستغفرك لما لا أعلم » … صحيح الجامع