تکبر کی وجہ سے گھسیٹ کر کپڑا پہننے پر تنبیہ

ارشادربانی ہے: ﴿ إِنَّ اللهَ لا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ﴾ (سورة لقمان آیت:18)
ترجمہ: کسی تکبر کرنے والے شیخی خورے کو اللہ تعالی پسند نہیں کرتا۔
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ : لَا يَنظُرُ اللَّهُ إِلٰى مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ، (متفق عليه).
(صحيح بخاري كتاب اللباس، باب قول الله تعالى من حرم زينة الله التي أخرج لعباده، صحيح مسلم کتاب تحريم جر الثوب خيلاء وبيان حد ما يحوز إرخاؤه إليه)
ابن عمر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالی اس شخص کی طرف قیامت کے دن نظر رحمت نہیں کرے گا جو اپنا کپڑا تکبر و غرور کی سبب سے زمین پر گھسیٹ کر چلتا ہے۔
عَنْ أَبِي ذَرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ الله يَوْمَ الْقِيَامَة، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِم، وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ، قَالَ: فَقَرَاها رَسُولُ اللهﷺ ثَلَاثَ مِرَارٍ، قَالَ أَبُو ذَرٍ: خَابُوا وَخَسِرُوا مَنْ هُمْ يَا رسُولَ اللهِ قَالَ : المُسْبِلُ إِزارَة وَالمَنَّانُ وَالمُنْفَقَ سِلْعَتَهُ بِالحَلِفِ الْكَاذِبِ. (اخرجه مسلم)
(صحيح مسلم: كتاب الإيمان، باب بیان غلط تحريم إسبال الإزار والمن بالعطية والتنفيق.)
ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: تین آدمی ایسے ہیں جن سے قیامت کے دن اللہ تعالی نہ کلام فرمائے گا، نہ ان کی طرف (نظر رحمت سے) دیکھے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہوگا۔ ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے تین مرتبہ یہ کلمات دہرائے۔ ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا، یہ نامراد ہوئے اور خسارے میں پڑے، اللہ کے رسول ﷺ یہ کون لوگ ہیں؟ آپ نے فرمایا، ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے والا، احسان کر کے احسان جتلانے والا اور جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان بیچنے والا۔
تشریح:
لباس انسان کے لئے ایک ضروری شی ء ہے کیونکہ اس سے جسم کو چھپایا جاتا ہے اور ستر پوشی اسلام میں واجب ہے لیکن اگر کوئی شخص لباس کو لمبا بنوائے اور کبر و غرور کی وجہ سے زمین پر گھسیٹتے ہوئے چلے تو ایسے شخص کے لئے سخت وعید آئی ہوئی ہے۔ چنانچہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ رب العالمین قیامت کے دن ایسے افراد سے نہ بات کرے گا اور نہ ہی ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ اپنے لباس کو ٹخنوں سے او پر رکھیں اور کبر و غرور کی وجہ سے کپڑوں کو گھسیٹنے سے بچا ئیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح طریقے سے لباس پہنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ ٹخنوں کے نیچے کپڑا پہننا حرام ہے۔
٭ اللہ تعالی قیامت کے دن متکبر کی طرف نہ دیکھے گا، نہ بات کرے گا اور نہ ہی اسے پاک کرے گا۔
٭ کپڑا گھسیٹ کر کبر و غرور سے چلنا گناہ کبیرہ میں شامل ہے۔
٭٭٭٭