تواضع اور خاکساری کی فضیلت

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: ﴿تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِيْنَ لَا يُرِيْدُوْنَ عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِيْنَ﴾ (سورة قصص: آيت 83)
ترجمہ: آخرت کا یہ بھلا گھر ہم ان ہی کے لئے مقرر کر دیتے ہیں جو زمین میں اونچائی بڑائی اور فخر نہیں کرتے نہ فساد کی چاہت رکھتے ہیں۔ پرہیز گاروں کے لئے نہایت ہی عمده انجام ہے۔
نیز ارشاد فرمایا: ﴿وَاخَفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ﴾ (سوره شعراء: آیت215)
ترجمہ: اس کے ساتھ فروتنی سے پیش آ، جو بھی ایمان لانے والا ہو کر تیری تابعداری کرے۔
عَنْ عِيَاضٍ بن حِمارٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: إِنَّ اللَّهَ أَوْحَى إِلَىَّ أَنْ تَوَاضَعُوا حَتَّى لا يَفْخَرَ أَحَدٌ عَلٰى أَحَدٍ. (اخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: کتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها، باب الصفات التي يعرف بها في الدنيا أهل الجنة وأهل النار.)
عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: یقینا اللہ نے ہمارے پاس وحی کی کہ ہم تو اضع کو اختیار کریں تاکہ کوئی شخص ایک دوسرے کے اوپر فخر نہ کرے۔
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُعَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ قَالَ : مَا نَقَضَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مَالِ، وَمَا زَادَ اللهُ عَبْدًا بِعَفْوِ إِلَّا عِزًّا، وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ إِلَّا رَفَعَهُ اللهُ. (اخرجه مسلم)
(صحیح مسلم کتاب البر والصلة والآداب، باب استحباب العفو والتواضع)
ابو ہریرہ رضی اللہ ند عنہ سے مروی ہے کہ ہمارے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : صدقہ دینے سے مال میں کمی نہیں ہوتی، جس نے کسی بندے کو معاف کیا اللہ نے اس کی عزت بڑھا دی۔ اور جس نے اللہ کے لئے تو اضع اختیار کی اللہ تعالی نے اس کے مقام کو بلند کیا۔
تشریح:
تواضع اور خاکساری ایک بہترین صفت ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے اہل ایمان کو تواضع اختیار کرنے کی ترغیب دی ہے چنانچہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے اللہ تعالی کے لئے تواضع اختیار کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کے مقام کو بلند کیا۔ نیز تواضع انسان کو کبرو غرور سے بچنے کا بہترین سبب اور ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کو یہ صفت بہت ہی زیادہ پسند ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں تواضع اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ تواضع اللہ تعالی کو بہت پسند ہے۔
٭ کبر و غرور سے بچنے کا بہترین طریقہ تواضع اختیار کرتا ہے۔
٭ اللہ تعالی کے لئے تو اضع اختیار کرنے سے انسان کا درجہ بلند ہوتا ہے۔
٭٭٭٭