زمانے اور ہوا کو گالی دینا منع ہے
672۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبیﷺ نے فرمایا:
((قَالَ اللهُ تَعَالَى: يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ، يَسُبُّ الدَّهُرَ وَأَنَا الدَّهْرُ، بِيَدِي الْأَمْرُ، أَقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ)) (أخرجه البخاري:4826،6181، 7419، ومسلم: 2240)
’’اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے: ابن آدم مجھے تکلیف پہنچاتا ہے۔ وہ زمانے کو برا بھلا کہتا ہے، حالانکہ میں ہی زمانہ ہوں۔ میرے ہی ہاتھ میں تمام معاملات ہیں۔ رات اور دن کو میں ہی پھیرتا ہوں۔‘‘
توضیح و فوائد: ”دھر“ اللہ کا نام یا وصف نہیں بلکہ مطلب یہ ہے کہ زمانے کو پھیرنے اور گردش میں لانے والا اللہ تعالیٰ ہی ہے اور دن رات کی گردش بھی اللہ تعالیٰ ہی کے حکم سے ہو رہی ہے۔ زمانے کا اپنا کوئی اختیار نہیں، اس لیے زمانے کو برا بھلا کہنا اللہ تعالیٰ کو برا کہنے کے مترادف ہے۔ ہوا اور آندھی کا معاملہ بھی اسی طرح ہے۔ ہوا بھی اللہ تعالی ہی کے حکم سے چلتی ہے۔
673۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ہی سے مروی صحیح مسلم کی ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
((لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ! فَإِنِّي أَنَا الدَّهْرُ، أُقَلِّبُ لَيْلَهُ وَنَهَارَهُ، فَإِذَا شِئْتُ قَبَضَتُهُمَا)) (أخرجهما مسلم: 2246.)
’’تم میں سے کوئی شخص ہائے زمانے کی نامرادی، یعنی زمانے کو برا بھلا ہرگز نہ کہے کیونکہ دہر (کا مالک) میں ہوں۔ رات اور دن کو پلٹتا ہوں اور میں جب چاہوں گا ان کی بساط لپیٹ دوں گا۔“
صحیح مسلم ہی کی ایک اور روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:
((لا تسبوا الدَّهْرَ، فَإِنَّ اللهَ هُوَ الدَّهْرُ)) (أخرجهما مسلم: 2246.)
’’تم لوگ زمانے کو برا مت کہو کیونکہ اللہ تعالی ہی زمانہ ( کا مالک) ہے۔“
674۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ((يَقُولُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: اسْتَقْرَضْتُ عَبْدِي فَلَمْ يُقْرِضْنِي، وَشَتَمَنِي عَبْدِي، وَهُوَلَا يَدْرِي، يَقُولُ: وَادَهْرَاهْ، وَادَهْرَاهْ، وَأَنَا الدَّهْرُ)) (أخرجه الحاكم: 418/1)
’’اللہ عز وجل فرماتا ہے: میں نے اپنے بندے سے قرض مانگا لیکن اس نے مجھے قرض نہیں دیا۔ میرے بندے نے مجھے برا بھلا کہا اور وہ نہیں جانتا، وہ کہتا ہے: آہ! زمانے کو کیا ہو گیا ہے؟ آہ! زمانے پر افسوس، جبکہ دہر (زمانہ) تو میں ہوں۔‘‘
675۔ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
((لَا تَسُبُّوا الرِّيحَ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مَا تَكْرَهُونَ، فَقُولُوا:….))
’’تم ہوا کو برا بھلا نہ کہو، جب تم کوئی نا پسندیدہ چیز (ہوا کا نقصان دیکھو دیکھو تو یہ دعا پڑھو:
((اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرٍ هٰذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ هٰذِهِ الرِّيحِ، وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِ مَا أُمِرْتُ بِهِ)) (أخرجه الترمذي: 2252 )
’’اے اللہ! ہم تجھ سے اس ہوا کی خیر و بھلائی اور جو اس میں خیر و خوبی ہے اور جس چیز کا اسے حکم دیا گیا ہے، اس کی خیر و خوبی کا سوال کرتے ہیں۔ اور ہم تجھ سے اس ہوا کے شر اور جو کچھ اس میں ہے اس کے شر اور جس چیز کا اسے حکم ملا ہے اس کے شر سے تیری پناہ طلب کرتے ہیں۔‘‘