گھر میں داخلے کے وقت اہل خانہ کو سلام کرنا

عَن أَنَس بنِ مَالِك رَضِيَ الله عَنهُ قَالَ : قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ ﷺ: يَا بُنَيَّ إِذَا دَخَلتَ عَلٰى أهْلِكَ فَسَلَّمْ يَكُونُ بَرَكَةً عَلَيْكَ وَعَلٰى أَهْلِ بَيتِكَ (أخرجه الترمذي).

(سنن ترمذی ابواب الاستئذان، باب ما جاء في التسليم إذا دخل بيته،ح:2698، وقال حديث حسن صحيح غريب، وقال الألباني سنده ضعيف في صحيح سنن الترمذی (2698)

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اے لڑکے جب تم اپنے اہل و عیال کے پاس آؤ تو انہیں سلام کرو کیونکہ اس میں تمہارے لئے اور تمہارے اہل و عیال کے لئے برکت ہے۔

وَعَنْ أَني رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّهُ مَرَّ عَلَى صِبْيَانِ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ وقَالَ : كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يَفْعَلُهُ (متفق عليه).

(صحیح بخاري: كتاب الاستئذان، باب التسليم على الصبيان، صحيح مسلم: کتاب السلام، باب

استحباب السلام على الصبيان.)

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے بارے میں آتا ہے کہ وہ بچوں کے پاس سے گزرے تو انہوں نے سلام کیا اور کہا کہ رسول اللہ نے ایسا ہی کیا کرتے تھے۔

تشریح:

ایک مسلم کے لئے سلام و پیام کے آداب وسنن کی معرفت اور جانکاری ضروری ہے۔ سلام کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہو تو اپنے اہل خانہ سے سلام کرے کیونکہ یہ طریقہ اہل خانہ سے الفت و محبت کا سبب ہے نیز گھر کے ہر فرد سے حتی کہ بچوں سے بھی سلام کرنا آداب میں شامل ہے اس میں بڑے آدمی کے لئے کوئی ہتک والی بات نہیں بلکہ اس میں خاکساری اور تواضع کا اظہار ہے اور انہیں سلام کے بارے میں تعلیم دیتا ہے۔ اللہ تعالی ہمیں اس سنت پر عمل کرنے کی توفیق دے۔

فوائد:

٭ گھر میں داخل ہوتے وقت اہل خانہ کو سلام کرنا مستحب ہے۔

٭ بچوں سے سلام کرنا مستحب ہے کیونکہ اس میں خاکساری ہے اور انہیں سلام کی

تعلیم دینا مقصود ہے۔