حرمت شراب

خمر كے لغوي معني چھپانے كے هيں۔

بخمرهن۔(24سورت النور:36)

پهلا حكم:

يَسْئَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ قُلْ فِيهِما إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُما أَكْبَرُ مِنْ نَفْعِهِما وَيَسْئَلُونَكَ ماذا يُنْفِقُونَ قُلِ الْعَفْوَ كَذلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الْآياتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ

(البقره:219)

دوسرا حكم:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ

(4النساء:43)

شانِ نزول:

عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ قَالَ صَنَعَ لَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ طَعَامًا فَدَعَانَا وَسَقَانَا مِنَ الْخَمْرِ فَأَخَذَتِ الْخَمْرُ مِنَّا وَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَقَدَّمُونِى فَقَرَأْتُ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) لاَ أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ وَنَحْنُ نَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ. قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَقْرَبُوا الصَّلاَةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ )

(ترمذي:كتاب43تفسير القرآن،باب5،حديث3300)

تيسرا اور قطعي حكم:

يا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصابُ وَالْأَزْلامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (90)إِنَّما يُرِيدُ الشَّيْطانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَداوَةَ وَالْبَغْضاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنِ الصَّلاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ (91)

(المائده:90،91)

حكم كي وضاحت:

عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ لَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ قَالَ عُمَرُ اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِى الْخَمْرِ بَيَانًا شِفَاءً فَنَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِى فِى الْبَقَرَةِ ( يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ) الآيَةَ قَالَ فَدُعِىَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ قَالَ اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِى الْخَمْرِ بَيَانًا شِفَاءً فَنَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِى فِى النِّسَاءِ (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَقْرَبُوا الصَّلاَةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى) فَكَانَ مُنَادِى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ يُنَادِى أَلاَ لاَ يَقْرَبَنَّ الصَّلاَةَ سَكْرَانُ فَدُعِىَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِى الْخَمْرِ بَيَانًا شِفَاءً فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ) قَالَ عُمَرُ انْتَهَيْنَا.

سنن ابي داؤد:كتاب 27الاشربة،باب1في تحريم الخمر،حديث3672)

شراب كي قيمت:

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ الْخَمْرَ وَثَمَنَهَا، وَحَرَّمَ الْمَيْتَةَ وَثَمَنَهَا، وَحَرَّمَ الْخِنْزِيرَ وَثَمَنَهُ»

(سنن ابي داؤد:كتاب34الاجارة،باب30،حديث3487)

هر نشه آور چيز حرام هے:

عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى بُرْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِى قَالَ بَعَثَ النَّبِىُّ – صلى الله عليه وسلم – أَبِى وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ عَلَى الْيَمَنِ فَقَالَ « يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا ، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا ، وَتَطَاوَعَا » . فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى إِنَّهُ يُصْنَعُ بِأَرْضِنَا الْبِتْعُ . فَقَالَ « كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ »

(بخاري:كتاب الاحكام93،باب22،حديث7172)

قيامت كي نشانياں:

عَنْ أَنَسٍ – رضى الله عنه – قَالَ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ – صلى الله عليه وسلم – حَدِيثًا لاَ يُحَدِّثُكُمْ بِهِ غَيْرِى قَالَ « مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَظْهَرَ الْجَهْلُ ، وَيَقِلَّ الْعِلْمُ ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا ، وَتُشْرَبَ الْخَمْرُ ، وَيَقِلَّ الرِّجَالُ ، وَيَكْثُرَ النِّسَاءُ ، حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً قَيِّمُهُنَّ رَجُلٌ وَاحِدٌ »

(بخاري:كتاب74الاشربة،باب1،حديث5577)

آخرت كي شراب:

عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَمَاتَ وَهُوَ يُدْمِنُهَا لَمْ يَتُبْ، لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ»

مسلم:كتاب36الاشربة،باب7،حديث2003)

شراب پر لعنت:

ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَعَنَ اللَّهُ الْخَمْرَ وَشَارِبَهَا وَسَاقِيَهَا وَبَائِعَهَا وَمُبْتَاعَهَا وَعَاصِرَهَا وَمُعْتَصِرَهَا وَحَامِلَهَا وَالْمَحْمُولَةَ إِلَيْهِ ».

(سنن ابي داؤد:كتاب27الاشربة،باب2،حديث3676)

شراب حلال:

حَدَّثَنِى أَبُو عَامِرٍ – أَوْ أَبُو مَالِكٍ – الأَشْعَرِىُّ وَاللَّهِ مَا كَذَبَنِى سَمِعَ النَّبِىَّ – صلى الله عليه وسلم – يَقُولُ « لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِى أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ وَالْحَرِيرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ ، وَلَيَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَى جَنْبِ عَلَمٍ يَرُوحُ عَلَيْهِمْ بِسَارِحَةٍ لَهُمْ ، يَأْتِيهِمْ – يَعْنِى الْفَقِيرَ – لِحَاجَةٍ فَيَقُولُوا ارْجِعْ إِلَيْنَا غَدًا . فَيُبَيِّتُهُمُ اللَّهُ وَيَضَعُ الْعَلَمَ ، وَيَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ »

(بخاري:كتاب 74الاشربة،باب6،حديث5590)

شرابي كي موت:

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَلَمْ يَنْتَشِ لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاَةٌ مَادَامَ فِى جَوْفِهِ أَوْ عُرُوقِهِ مِنْهَا شَىْءٌ وَإِنْ مَاتَ مَاتَ كَافِرًا وَإِنِ انْتَشَى لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاَةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً وَإِنْ مَاتَ فِيهَا مَاتَ كَافِرًا.

(سنن نسائي:كتاب الاشربه52،باب44،حديث5686)

شرابي اور ايمان:

قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ – رضى الله عنه – إِنَّ النَّبِىَّ – صلى الله عليه وسلم – قَالَ « لاَ يَزْنِى الزَّانِى حِينَ يَزْنِى وَهْوَ مُؤْمِنٌ ، وَلاَ يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهْوَ مُؤْمِنٌ ، وَلاَ يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهْوَ مُؤْمِنٌ »

(بخاري:كتاب الاشربة74،باب1،حديث5578)

• فرانس کے اسپتالوں میں 40 فیصد بیماریوں کو الکحل کا نتیجہ بتایا جاتا ہے۔

• فرانس میں ہر روز 440 لوگ شراب پر اپنی جان قربان کرتے ہیں۔

• امریکہ کے ہسپتالوں ميں نفسیاتی بیماروں میں ۸۵ فی صد صرف شرابی تھے۔

سگريٹ نوشي

o "تمباکو” ہسپانوی زبان کا لفظ ہے۔

o تمباکو میں 4000 زہریلے کیمیکل شامل ہوتے ہیں۔جن میں 50 کینسر کی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔

o ایک اندزے کے مطابق دنیا ے تمام بالغ افراد کا ایک تہایی سے زیادہ حصہ سگریٹ نوشی لی لعنت میں گرفتار ہیں۔ان میں% 47 مرد اور13%عورتیں ایسی ہے جو باقاعدی ہے سموکنگ کرتے ہیں۔

o دنیا بھر میں امراض قلب اور سانس کی تکالیف جیسی غیر متدی بیماریوں کے باعث ہونے والی اموات میں سے 68 فیصد کی وجہ تمباکو کا استعمال ہے (عالمي اداره صحت)

o ہر سال 31 مئی تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا۔

o ’’محتاط اندازوں کے مطابق ملک میں ہر روز 1,200 بچے سگریٹ نوشی کا استعمال شروع کر رہے ہیں، جن کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان بتائی

o دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے تمبا کو نوشی کی ہلاکت خیزیوں کے پیش نظر اس کی تشہیر پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

o ایک سگریٹ انسان کی عمر ساڑھے پانچ تا آٹھ منٹ تک کم کر دیتا ہے۔

o تمباکو کے دھوئیں میں نکوٹین کی شکل میں زہر بھرا ہوتا ہے جو دل اور شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے یہ ایک نشیلا زہر ہے، اس کی وجہ سے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور بلڈ پریشر عارضی طور پر بڑھ جاتا ہے۔ ایک سگریٹ پینے سے بلڈ پریشر 30 منٹ سے ایک گھنٹہ تک زیادہ رہتا ہے۔

o تمباکو کے دھوئیں میں زہر کی دوسری شکل کاربن مونو آکسائیڈ ہے۔

o پاکستا ن میں گذشتہ سال میں صرف دو بڑی سگریٹ ساز کمپنیوں نے 35 ارب روپے کے سگریٹ فروخت کئے۔

o صرف پی ٹی وی سگریٹ کے اشتہا ر ات سے 5 تا 10 کڑور روپے کی یا اس سے زائد سالانہ آمدنی حاصل کر رہا۔

o بھوٹان دُنیا کا پہلا ملک ہے، جہاں تمباکو کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگائی گئی۔ قانون سازی 2004ء میں کی گئی تھی۔

o امریکہ میں سگریٹ پینے والے افرا کی شرح 2000ء میں کل آبادی کا 44فی صد تھی جبکہ 2002 ءمیں یہ شرح کم ہو کر صرف 23فی صد رہ گئی ہے۔

o ملک میں ہر سال دو سے ڈھائی لاکھ افراد سرطان میں مبتلا ہو رہے ہیں اور ان میں سے نصف مریض محض تمباکو کے استعمال کی وجہ سے اس مہلک مرض کا شکار ہو رہے ہیں

o ایک رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے پچاس ہزار بچے دوسروں کی تمباکو نوشی کی وجہ سے دمے کا شکار ہیں۔

o کہ ایک سگریٹ نوش ایک سگریٹ سے 15فی صد دھواں اپنے پھیپھڑوں میں اتارتا ہے تو اس کے ساتھ بیٹھنے والا اس کا 85فی صد اپنے پھیپھڑوں میں لے جانے پر مجبور ہوتا ہے

o پاکستان میں ہر روز 270افراد سگریٹ نوشی سے ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ پوری دنیا میں سالانہ 60لاکھ افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

o دنیا بھر میں ہر روز قریب تین ہزار انسان پھیپھڑوں کے سرطان کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں اور ان میں سے 90 فیصد اموات کی براہ راست وجہ تمباکو نوشی ہوتی ہے۔

بدبو:

أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ زَعَمَ أَنَّ النَّبِىَّ – صلى الله عليه وسلم – قَالَ « مَنْ أَكَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلاً فَلْيَعْتَزِلْنَا – أَوْ قَالَ – فَلْيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا ، وَلْيَقْعُدْ فِى بَيْتِهِ »

{بخاری:کتاب الاذان10،باب160،حدیث855}

فضول خرچی:

إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا

17بنی اسرایل:27

جسم کا حق:

عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ – صلى الله عليه وسلم – « يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ » . قُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ .قَالَ « فَلاَ تَفْعَلْ ، صُمْ وَأَفْطِرْ ، وَقُمْ وَنَمْ ، فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا ، وَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا ، وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا »

بخاری:کتاب 67النکاح،باب89،حدیث5199