نماز فجر با جماعت ادا کرنے کی فضیلت

عَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: تَفضُلُ صَلاةَ الجَمِيعِ صَلاةَ أَحَدِكُمْ وَحْدَهُ بِخَمْسَةٍ وَعِشْرِينَ جُزْءًا وَتَجْتَمِعُ مَلائِكَةُ اللَّيْلِ وَمَلائِكَةُ النَّهَارِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَاقْرَأُوا إِنْ شِئْتُمْ ﴿إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا﴾ (متفق عليه)
(صحيح بخاري: كتاب الأذان، باب فضل صلاة الفجر في جماعة، صحيح مسلم: كتاب المساجد و مواضع الصلاة، باب فضل صلاة الجماعة وبيان التشديد في التخلف عنها وأنها فرض كفاية)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ باجماعت نماز اکیلئے پڑھنے سے پچیس درجہ زیادہ بہتر ہے۔ اور رات و دن کے فرشتے فجر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں۔ پھر ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر تم پڑھنا چاہو تو (سورہ بنی اسرائیل) کی یہ آیت پڑھو ﴿إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا﴾ یعنی فجر میں قرآن پاک کی تلاوت پر فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ : إِنَّ اثْقَلَ صَلَاةٍ عَلَى المُنَافِقِينَ صَلاةُ العِشَاءِ وَصَلاةُ الفَجْرِ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَآتُوهُمَا وَلَو حَبْوًا، وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلاةِ فَتُقَامَ ثُمَّ آَمُرَ رَجُلاً فَيُصَلِّى بِالنَّاسِ، ثُمَّ انطَلِقَ مَعِي بِرِجَالٍ مَعَهُم حُزَمٌ مِنْ حَطَبٍ إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلاةَ فَأَحَرِّقَ عَلَيْهِم بُيُوتَهُم بِالنَّارِ، (متفق عليه)
(صحیح بخاري: كتاب الأذان، باب فضل العشاء جماعة، صحيح مسلم: كتاب المساجد ومواضع
الصلاة، باب فضل صلاة الجماعة وبيان التشديد في التخلف عنها وأنها فرض كفاية)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: منافقین پر سب سے ثقیل و بو جھل نمازیں، عشاء اور فجر کی نمازیں ہیں اگر ان کو علم ہو جائے کہ ان دونوں میں حاضر ہونے کا کتنا (عظیم اجر و ثواب ہے تو یہ لازما ان میں شامل ہوتے خواہ ان کو سرین کے بل گھسٹ کر آنا پڑتا۔ میں نے ارادہ کیا کہ لوگوں کو نماز پڑھنے کا حکم دوں پھر ایک آدمی کو حکم دوں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائے، پھر میں کچھ آدمیوں کو، جن کے ساتھ لکڑی کا کٹھا ہو، لے کر ان لوگوں کے پاس جاؤں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے ہیں، اور ان کے گھروں کو ان کے سمیت آگ لگا دوں۔
وعَنْ عُثْمَانَ رَضِي اللَّهُ عَنهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللهﷺ يَقُوْلُ: مَنْ صَلّٰى العِشَاءَ فِيْ جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَمَن صَلَّى الفَجْر فِيْ جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ (اخرجه مسلم)
(صحیح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب فضل صلاة العشاء والصبح في جماعة)
عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اللہ کے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ آپ فرماتے تھے جس نے عشاء کی نماز جماعت سے پڑھی تو گویا آدھی رات تک نفل پڑھتا رہا (یعنی ایسا ثواب پائے گا) اور جس نے صبح کی نماز جماعت سے پڑھی وہ گویا ساری رات نماز پڑھتار ہا۔
وَعَن جُنْدُبِ بْنِ عَبْدِ اللهِ رَضِىَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ الله مَنْ صَلّٰى صَلَاةَ الصُّبْحِ فَهُوَ فِيْ ذِمَّةِ اللهِ، فَلا يَطْلُبَنَّكُمُ اللَّهُ مِنْ ذِمَّتِهِ بشَيْءٍ فَإِنَّهُ مَن يَّطْلُبُهُ مِنْ ذِمَّتِهِ بِشَيْءٍ يُدْرِكْهُ ثُمَّ يُكِبَّهُ عَلَى وَجْهِهِ فِي نَارِجَهَنَّمَ (اخرجه مسلم)
(صحيح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة باب فضل صلاة العشاء والصبح في جماعة)
جندب بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے صبح کی نماز پڑھی وہ اللہ کی پناہ میں ہے۔ سو اللہ اپنی پناہ میں سے کسی چیز کا مطالبہ تم سے نہ کرے کیونکہ اللہ جس سے اپنی پناہ میں سے کچھ طلب کر لے گا تو اس کو گرفت میں لے لے گا پھر چہرے کے بل اس کو واصل جہنم کر دے گا (یعنی اگر اس کو ستاؤ گے جو صبح کی نماز پڑھ چکا ہے تو گویا اللہ کی پناہ میں خلل ڈالا اور اس کا حق تلف کیا)۔
تشریح:
تمام نمازوں کی فضیلت برحق ہے ہر نماز کا ثواب اللہ تعالی نے لکھ رکھا ہے لیکن فجر کی نماز کا معاملہ بہت ہی اہم ہے کیونکہ یہ دن کی پہلی نماز ہوتی ہے اور اس کی ادائیگی کے لئے انسان کو کافی محنت کرنی پڑتی ہے اسے اپنی گہری نیند اور نرم نازک بستر کو چھوڑنا پڑتا ہے اس لئے اس نماز کی اہمیت دیگر نمازوں سے الگ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس نماز میں رات و دن کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں پس جس نے فجر کی نماز باجماعت ادا کی اور اس نے عشاء کی نماز بھی باجماعت پڑھی تو گویا اس نے پوری رات قیام کیا۔ اور جو فجر کی نماز پڑھتا ہے وہ اللہ کی حفظ وامان اور ذمہ داری میں رہتا ہے۔ اللہ تعالی ہمیں فجر کی نماز باجماعت ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ جس نے فجر اور عشاء کی نماز باجماعت ادا کی گویا اس نے پوری رات قیام کیا۔
٭ فجر کی نماز میں رات اور دن کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔
٭ نماز فجر منافقوں پر بھاری ہے۔
٭ جس شخص نے نماز فجر باجماعت ادا کیا و واللہ کی حفظ وامان میں رہا۔
٭٭٭٭