اللہ تعالیٰ کا فرمان روزہ میرے لیے ہے اور اس کا اجر بھی میں دوں گا۔“
354۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
((يَقُولُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: اَلصَّوْمُ لِي، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَأَكْلَهُ وَشُرْ بَهُ مِنْ أَجْلِي)) (أَخْرَجَهُ البُخَارِي:7492، و مُسْلِمٍ:1151)
’’اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: روزہ میرے ہی لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ وہ (روزے دار) میری خاطر اپنی خواہشات اور کھانا پینا چھوڑتا ہے۔‘‘
355۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:
((رُبَّ قَائِمٍ حَظُّهُ مِنْ قِيَامِهِ السَّهَرُ، وَرُبَّ صَائِمٍ حَظُّهُ مِنْ صِيَامِهِ الْجُوعُ)) (أَخْرَجَهُ أَحْمَدُ: 8856، وابن حبان: 3481، والحاكم431/1)
’’بہت سے لوگ رات کو قیام کرنے والے ہیں کہ قیام سے ان کا حصہ صرف شب بیداری ہوتا ہے اور بہت سے لوگ روزے دار ہیں کہ ان کا حصہ روزے سے صرف بھوک ہوتا ہے۔‘‘
توضیح و فوائد: مطلب یہ ہے کہ ہر روزے کا اجر نہیں ملتا، صرف اس روزے کا اجر ملتا ہے جس میں کھانا پینا اور دیگر ممنوعات اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لیے چھوڑی جائیں۔ اگر کوئی کسی دوسرے کو خوش کرنے کے لیے یا بیماری کی وجہ سے کھانا پینا ترک کرتا ہے تو اسے کوئی اجر نہیں ملے گا۔
…………………..