اللہ تعالیٰ سے پورے یقین کے ساتھ مانگنا چاہیے

533۔ سیدنا سيدنا انس رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ رسول الله  ﷺ نے فرمایا:

((إِذَا دَعَوْتُمُ اللهَ فَاعْزِمُوا فِي الدُّعَاءِ، وَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ:  إِنْ شِئْتَ فَأَعْطِنِي.  فَإِنَّ اللهَ لَا مُسْتَكْرِهَ لَهُ)) (أَخْرَجَهُ البُخَارِيِّ: 6338،7464)

’’جب تم اللہ تعالیٰ سے دعا کرو تو پختہ عزم کے ساتھ دعا کرو۔ تم میں سے کوئی یوں نہ کہے:  اگر تو چاہے تو مجھے عطا کر دے کیونکہ اللہ تعالیٰ کو کوئی بھی مجبور کرنے والا نہیں ہے۔“

534۔ سیدنا ابو ہریرہ  رضی اللہ تعالی عنہ نبیﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:

((لَا يَقُلْ أَحَدُكُمُ:  اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ، اِرْحَمْنِي إِنْ شِئْتَ، أُرْزُقْنِي إِنْ شِئْتَ، وَلْيَعْزِمْ مَسْأَلَتَهُ إِنَّهُ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ لَا مُكْرِهَ لَهُ)) (أَخْرَجَهُ الْبُخَارِي: 6339، 7477)

’’تم میں سے کوئی ان الفاظ میں دعا نہ کرے:  اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے معاف کر دے، اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم کر، اگر تو چاہے تو مجھے رزق عطا فرما بلکہ انسان کو چاہیے کہ وہ عزم اور پختگی کے ساتھ اللہ رب العزت سے سوال کرے کیونکہ اللہ تعالیٰ جو چاہے کرتا ہے، اسے کوئی مجبور نہیں کر سکتا۔‘‘

535۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

((إِذَا دَعَا أَحَدُكُمْ فَلَا يَقُلْ:  اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ، وَلٰكِنْ لِيَعْزِمِ الْمَسْأَلَةَ. وَلْيُعَظِّمِ الرَّغْبَةَ، فَإِنَّ اللهَ لَا يَتَعَاظَمُهُ شَيْءٌ أَعْطَاهُ)) ( أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ:2679)

’’جب تم میں سے کوئی شخص دعا کرے تو یہ نہ کہے:  اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے بلکہ وہ پختہ عزم ویقین سے سوال کرے اور رغبت کا خوب اظہار کرے، اس لیے کہ اللہ تعالی کے نزدیک کوئی بھی چیز دینا، جو وہ مانگنے والے کو دیتا ہے، بڑی بات نہیں ہے۔‘‘

توضیح و فوائد:  اللہ تعالی سے عاجز اور بے بس بن کر مانگنا چاہیے کیونکہ وہ شہنشاہ ہے۔ بے نیازی اس کی شان ہے، اس لیے اس ذات عالی سے چمٹ کر محتاجی ظاہر کرتے ہوئے سوال کرنا چاہیے اور پختہ یقین رکھنا چاہیے کہ وہ مجھے خالی ہاتھ نہیں لوٹائے گا۔

……………….