اللہ تعالیٰ کی صفت کی قسم اٹھانا جائز ہے۔
703۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا: ((لا تَزَالُ جَهَنَّمُ تَقُولُ: هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتّٰى يَضَعَ رَبُّ الْعِزَّةِ فِيهَا قَدَمَهُ، فَتَقُولُ: قَطْ قَطْ، وَعِزَّتِكَ، وَيُزْوٰى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ)) (أخرجه البخاري:6661،ومُسْلِمٌ:2848)
’’دوزخ، ہمیشہ یہ کہتی رہے گی: کیا کچھ مزید ہے؟ یہاں تک کہ اللہ تعالی اپنا قدم اس میں رکھ دے گا تو وہ کہہ اٹھے گی: بس، بس مجھے تیری عزت کی قسم! اس کا ایک حصہ سکڑ کر دوسرے سے مل جائے گا۔‘‘
704۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہا نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا:
((يَبْقٰى رَجُلٌ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ اصْرِفْ وَجْهِي عَنِ النَّارِ، لَا وَعِزَّتِكَ لَا أَسْأَلُكَ غَيْرَهَا))
’’جنت اور دوزخ کے درمیان ایک آدمی باقی رہ جائے گا تو وہ عرض کرے گا: اے میرے رب! میرا چہرہ دوزخ سے دوسری طرف پھیر دے۔ تیری عزت کی قسم! اس کے علاوہ میں تجھ سے اور کچھ نہیں مانگوں گا۔‘‘
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا:
((قَالَ اللهُ: لَكَ ذٰلِكَ وَعَشَرَةُ أَمْثَالِهِ)) (هو جزء من حديث أبي هريرة الطويل عند البخاري:806، 6573، و في ترجمة الباب قبل الحديث:6661، و مسلم:182)
’’اللہ تعالی فرمائے گا: تیرے لیے یہ ہے اور اس سے دس گنا اور زیادہ۔‘‘
705۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں:
((كَانَتْ يَمِينَ النَّبِيِّﷺ:لَا، وَمُقَلْبِ الْقُلُوبِ)) (أخرجه البخاري:6617، 6628،7391)
’’نبی اکرم علی کی (زیادہ تر) قسم لا، وَمُقَلبِ الْقُلُوبِ ہوتی تھی، یعنی دلوں کو پھیرنے والے کی قسم۔‘‘