ایک مسلمان بھائی کا دوسرے مسلمان بھائی پر حق

اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ﴿إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ﴾ (سورة الحجرات آیت:10)
ترجمہ : (یاد رکھو) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ خَمْسٌ: رَدُّ السَّلَامِ، وَعِيَادَةُ الْمَرِيْضِ، وَاِتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ وَإِجَابَةُ الدَّعْوَةِ، وَتَشْمِيْتُ الْعَاطِسِ (متفق عليه).
(صحیح بخاري كتاب الجنائز، باب الأمر باتباع الجنائز، صحيح مسلم: كتاب السلام، باب من حق المسلم للمسلم رد السلام)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں سلام کا جواب دینا، مریض کا مزاج معلوم کرنا، جنازے کے ساتھ چلنا، دعوت قبول کرنا، اور چھینک پر (اس کے ’’الحمد للہ‘‘ کے جواب میں) ’’یرحمک الله‘‘ کہنا۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: لَا تَحَاسَدُوا وَلا تَنَاجَشُوا وَلا تَبَاغَضُوا وَلا تَدَابَرُوا وَلَا يَبِعْ بَعْضُكُم عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ، وَكُونُوا عِبَادَ اللهِ إِخْوَانًا، المُسْلِمُ أَخُو المُسْلِمِ: لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ وَلا يَكْذِبُهُ وَلا يَحِقِرُهُ، التَّقوى هٰهُنَا يُشيْرُ إلَى صَدْرِهِ، ثَلَاثَ مِرَارٍ بِحَسْبِ امْرِىءٍ مِنَ الشَّرِّ أَن يَّحْقُرَ أخَاهُ المُسْلِمُ، كُلُّ المُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَمَالُهُ وَعِرْضُهُ . (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب البر والصلة والآداب، باب تحرم ظلم المسلم وخذله واحتقاره و دمه و عرضه و ماله)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اور قیمتیں نہ بڑھاؤ اور ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور ایک دوسرے سے بے رخی نہ اختیار کرو۔ ایک دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرو۔ اللہ کے بندو! آپس میں بھائی بھائی بن جاؤ۔ مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بے یارو مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اسے حقیر ہی سمجھتا ہے۔ اپنے سینہ کی طرف تین مرتبہ اشارہ کر کے فرمایا کہ تقویٰ یہاں ہے۔ کسی آدمی کے گنہگار ہونے کے لئے بس اتناہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھے۔ ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون، مال اور آبرو حرام ہے۔
تشریح:
عقیدہ توحید نے مسلمانوں کو ایسی زنجیر میں پرو دیا ہے کہ سب آپس میں بھائی بھائی بن گئے ان کا تعلق کہیں سے ہی ہو یا کسی طبقے سے ہو اس لئے ایک بھائی کو دوسرے بھائی پر نہ ظلم کرنا چاہئے اور نہ بے یارو مددگار چھوڑنا چاہئے، اور نہ ہی اسے حقیر سمجھنا چاہئے۔ بیماری کی حالت میں اس کی عیادت کرے، اس کے جنازے میں شریک ہوئے، اس کے سلام کا جواب دے، اس کی دعوت قبول کرے اور ان تمام باتوں سے باز رہے جو آپسی تعلقات ختم کرنے والے یا کمزور کرنے والے ہوں۔ اللہ تعالی ہمیں اخوت و بھائی چارگی بنائے رکھنے کی توفیق عطافرمائے۔
فوائد:
٭ تمام مسلمان عقیدہ کی بنیاد پر ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔
٭ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان کے خلاف بغض و حسد رکھنا حرام ہے۔
٭ ایک مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون، مال اور آبرو حرام ہے۔
٭٭٭٭