اللہ عز وجل کا دیدار

اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاصِرَةٌ، إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ) (سوره القیامة، آیت: 22،23)
ترجمہ اس روز بہت سے چہرے تروتازہ اور بارونق ہوں گے۔ اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے۔
کافروں سے متعلق اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: ﴿كَلَّا إِنَّهُمْ عَن رَّبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لمَحْجُوبُونَ ﴾ (سورة مطففین، آیت: 15)
ترجمہ : ہر گز نہیں یہ لوگ اس دن اپنے رب سے اوٹ میں رکھے جائیں گے۔
عَنْ صُهَيْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الجنَّة الجَنَّةَ قَالَ: يَقُولُ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى: تُرِيدُونَ شَيْئًا أَزِيدُكُمْ؟ فَيَقُولُونَ: أَلَمْ تُبَيض وُجُوهَنَا أَلَمْ تُدْخِلْنَا الجَنَّةَ وَتُنْجِنَا مِنَ النَّارِ؟ قَالَ: فيكشِفُ الحِجَابَ فَمَا أَعْطُوا شَيْئًا أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنَ النَّظَرِ إِلَى رَبِّهِم عَزَّوَجَل (اخرجه مسلم).
(صحيح مسلم كتاب الإيمان، باب إثبات رؤية المؤمنين في الآخرة ربهم سبحانه وتعالى.)
وَزَادَ فِي رِوَايَةٍ: ثُمَّ قَرَا ﴿لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ﴾ (سورة يونس، آيت: 26)
صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب جنتی جنت میں جا چکیں گے اس وقت اللہ تعالیٰ پوچھے گا تم کچھ اور چاہتے ہو؟ وہ کہیں گے کیا تو نے ہمارے چہرے روشن نہ کئے، ہم کو جنت نہ دی اور جہنم سے نہ بچایا پھر اللہ تعالی اپنا ا حجاب اٹھائے گا اس وقت جنتیوں کو اللہ کے دیدار سے کوئی چیز بھلی معلوم نہ ہوگی۔ ایک روایت میں یہ زیادہ آیا ہے پھر اس آیت کی تلاوت فرمائی: ﴿لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ﴾
جن لوگوں نے نیکی کی ہے ان کے واسطے خوبی ہے اور مزید برآں بھی۔
عَنْ جَرِيرٍ بن عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَمَا إنكم سَتُعْرَضُونَ عَلَى رَبِّكُم فَتَرَوْنَهُ كَمَا تَرُونَ هَذَا القَمَرَ (متفق عليه).
(صحیح بخاری کتاب التوحيد، باب قول الله تعالى وجوه يومئذ ناصرة إلى ربها ناظرة، صحيح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب فضل صلاتي الصبح والعصر والمحافظة عليهما.)
جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم لوگ بے ٹوک اپنے رب کو اسی طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو۔
تشریح:
اللہ تعالی اہل جنت سے سوال کرے گا کیا تمہیں اور کسی چیز کی ضرورت ہے تو وہ کہیں گے اے رب ا تو نے ہمیں جنت نصیب فرمائی، اور طرح طرح کی نعمتوں سے نوازا اور جہنم سے نجات دی اب ہمیں کسی اور چیز کی ضرورت نہیں ہے تو اللہ تعالی اپنا حجاب اٹھائے گا اس وقت جنتیوں کے لئے اللہ تعالیٰ کے دیدار سے زیادہ کوئی چیز بھلی معلوم نہ ہوگی۔ جنتی اللہ تعالی کو واضح طور پر چاند کی طرح دیکھیں گے اور یہ سب سے بڑی نعمت جنتیوں کے لئے ہو گی جبکہ کافرین اس نعمت سے محروم رہیں گے انہیں اللہ تعالی کا دیدار نہیں ہوگا۔ اللہ تعالی ہمیں جنت نصیب فرمائے اور اپنے دیدار سے محظوظ ہونے کی توفیق بخشے۔
فوائد:
٭ مومن اللہ تعالیٰ کو قیامت کے دن دیکھیں گے۔
٭ جنتیوں کے لئے دیدار الہی سب سے بڑی نعمت ہے۔
٭ کافرلوگ قیامت کے دن دیدار الہی سے محروم رہیں گے۔
٭٭٭٭