بچیوں کی تربیت کی فضیلت

عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: جَاءَتْنِي امْرَأَةٌ وَمَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا فَسَأَلَتْنِي فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِى شَيْئًا غَيْرَ تَمْرَةٍ وَاحِدَةٍ، فَأَعْطَيْتُهَا إِيَّاهَا فَأَخَذَتْهَا فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا وَلَمْ تَأْكُل مِنْهَا شَيْئًا، ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ وَابْتَنَاهَا فَدَخَلَ عَلَّى النَّبِيُّ ﷺ، فَحَدَّثْتُهُ حَدِيثَهَا فَقَالَ النَّبِيُّ : مَنْ ابْتَلِي مِنِ الْبَنَاتِ بِشَيْءٍ فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ كُنَّ لَهُ سَتْرًا مِنَ النَّارِ، (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم كتاب البر والصلة والآداب، باب فضل الإحسان إلى البنات)
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میرے پاس ایک عورت آئی اس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں تھیں۔ اس نے مجھ سے سوال کیا لیکن میرے پاس سوائے ایک کجھور کے کچھ نہ تھا میں نے اس کو دے دیا، اس نے وہ کھجور لے کر دو ٹکڑے گئے اور ایک ایک ٹکڑا دونوں بیٹیوں کو دیا اور خود کچھ نہ کھایا پھر انھی اور چلی گئی۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ تشریف لائے میں نے اس عورت کا حال آپ کے سے بیان کیا تو آپ اللہ نے فرمایا: جن کے پاس بیٹیاں ہوں پھر وہ ان کے ساتھ نیکی کرے (ان کو پالے پوسے اور دین کی تعلیم دے اور نیک شخص سے نکاح کر دے تو وہ قیامت کے دن جہنم سے اس کی آڑ ہوں گی۔
عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ الله عَنهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مَنْ عَالَ جَارِيَتَيْنِ حَتّٰى تَبْلُغَا، جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنَا وَهُوَ، وَضَمَّ أَصَابِعَهُ، (أخرجه مسلم.)
(صحیح مسلم: كتاب البر والصلة والآداب، باب فضل الإحسان إلى البنات)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص دولڑکیوں کو جوان ہونے تک پالے تو وہ اور میں قیامت کے دن اس طرح سے آئیں گے اور آپ نے اپنی انگلیوں کو ملایا۔
تشریح:
بچیاں اللہ تعالی کی ایک ضعیف اور کمزور مخلوق میں کیونکہ وہ اپنی کفالت خود نہیں کر سکتیں بلکہ وہ دوسروں کی محتاج ہوتی ہیں جو ان کی تربیت اور کفالت کر سکے۔ ان کی پیدائش کو عار سمجھنا انہیں گری ہوئی نظروں سے دیکھنا اور حقیر سمجھنا جاہلیت کی بری عادتوں میں سے ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جسے اللہ تعالیٰ نے بیٹیوں سے نوازا پھر اس نے انہیں دینی تعلیم دی اور بہترین تربیت کی اور پھر اچھے انسان سے شادی کر دی تو وه بچیاں قیامت کے دن اپنے والدین کے لئے جہنم سے آڑ بن جائیں گی یعنی انہیں جہنم میں نہیں جانے دیں گی یہی نہیں بلکہ ایسے افراد قیامت کے دن ہمارے ساتھ ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بچیوں کی پیدائش پر خوش ہونے اور ان کی بہترین تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ بچیوں کی تربیت دخول جنت کا سبب ہے۔
٭ بچیاں والدین کے لئے جہنم سے بچنے کا ذریعہ ہیں۔
٭ ماں بچیوں پر بہت ہی شفیق ہوتی ہے۔
٭ رسول اکرم ﷺ قیامت کے دن بچیوں کی تربیت کرنے والے کے ساتھ ہوں گے۔
٭٭٭٭