گناہوں کا کفارہ بننے والے اعمال اس وقت کفارہ بنتے ہیں جب کبیرہ گناہوں سے بچا جائے
1027۔ سید عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا:
((مَا مِنِ امرئٍ مُسْلِمٍ تَحْضُرُهُ صَلَاٌة مَكْتُوبَةٌ، فَيُحْسِنُ وُضُوءَهَا وَخُشُوعَهَا ورُكُوعَهَا، إِلَّا كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا قَبْلَهَا مِنَ الذُّنُوبِ، مَا لَمْ يَأْتِ كَبِيرَةً وَذَلِكَ الدَّهْرَكله)) (أخرجه مسلم:228)
’’جو مسلمان مرد ایسا ہے کہ فرض نماز کا وقت آنے پر اس کے لیے اچھی طرح وضو کرے، اچھی طرح خشوع وخضوع اختیار کرے اور احسن انداز سے رکوع کرے تو وہ نماز اس کے ماقبل کے گناہوں کے لیے کفارہ بن جائے جب تک وہ کسی کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہ کرے۔ اور یہ (اللہ تعالی کا معاملۂ رحمت) ہمیشہ رہتا ہے۔‘‘
1028۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے:
((اَلصَّلٰوَاتُ الْخَمْسُ، وَالجُمُعَةُ إِلَى الْجُمُعَةِ، ورَمَضَانُ إِلٰى رَمَضَانَ مُكَفِّرَاتُ مَا بَيْنَهُنَّ مَا اجتَنَبَ الْكَبَائِر)) (أخرجه مسلم:233)
’’پانچ نمازیں، ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک ان گناہوں کا کفارہ ہے جو ان کے درمیان ہوں گے جب تک کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہ کیا جائے۔‘‘
1029۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
((مَا قَالَ عَبْدٌ: لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ قَطُّ مُخْلِصًا إِلَّا فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ السَّمَاءِ حَتّٰى تَفْضِي إِلَى الْعَرْشِ مَا اجْتَنَبَ الْكَبَائِرَ)) (أخرجه الترمذی:3590)
’’ جو بندہ کبیرہ گنا ہوں سے بچتے ہوئے خلوص دل سے لا إله إلا اللہ کہے، اس کے لیے لازماً آسمان کے دروازے کھول دیے جائیں گے، یہاں تک کہ یہ کلمہ عرش تک پہنچ جائے گا۔