حرمین کی فضیلت

مسجد حرام کے تعلق سے اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے ﴿وَمَنْ يُرِدْ فِيهِ بِالْحَادِ بِظُلْمٍ نُذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ﴾ (سورہ الحج آیت:25)

ترجمہ: جو بھی ظلم کے ساتھ وہاں الحاد کا ارادہ کرے، ہم اسے درد ناک عذاب چکھائیں گے۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هٰذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيْمَا سَوَاهُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَام. (متفق عليه.)

(صحیح بخاری: كتاب فصل الصلاة في مسجد مكة والمدينة، باب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة، صحيح مسلم: كتاب الحج، باب فضل الصلاة بمسجدى مكة والمدينة.)

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: میری مسجد مسجد نبوی) میں نماز پڑھنے کا ثواب ہزار نمازوں سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: لَا تُشَدُّ الرِّجَالُ اِلَّا إِلرٰ ثَلَاثَة مَسَاجِدَ المَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ الرَّسُول ومسجد الأقصى (متفق عليه).

(صحیح بخاری: کتاب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة، باب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة. صحیح مسلم: کتاب الحج، باب فضل المساجد الثلاثة)

 ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کجاوہ مت کرو مگر تین مسجدوں کے لئے مسجد حرام مسجد رسول (یعنی مسجد نبوی) اور مسجد اقصیٰ۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مَا بَينَ بيني وَمِنْبَرِى رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الجَنَّةِ وَمِنْبَرِى عَلَى حَوْضِيْ (متفق عليه).

(صحيح بخاري كتاب فضل الصلاة في مكة والمدينة، باب فضل ما بين القبر والمنبر، صحيح مسلم: کتاب الحج، باب ما بين القبر والمنبر روضة من رياض الجنة.)

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میرے گھر اور میرے منبر کا درمیانی حصہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر قیامت کے دن میرے حوض (کوثر) پر ہوگا۔

تشریح:

اللہ تعالی نے مسجد حرام اور مسجد نبوی کو دوسری مسجدوں پر فوقیت دی ہے اور ان میں نماز پڑھنے کا ثواب دوسری مسجدوں کے بنسبت کئی گنا زیادہ کر رکھا ہے۔ اس لئے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ عبادت کی غرض سے تین مسجدوں یعنی مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کے علاوہ کسی اور مسجد کے لئے سفر کرنا حرام ہے۔ اور یہ سفران کی عظمت و فضیات اور شرف کی وجہ سے مشروع ہے۔ اللہ تعالی ہمیں ان کی عظمت سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

فوائد:

٭ مسجد حرام مسجد نبوی اور مسجد اقصی میں نماز پڑھنے کی کافی فضیلت ہے۔

٭ عبادت کی غرض سے مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصی کے علاوہ دیگر مساجد کی

طرف سفر کرنا حرام ہے۔

٭ رسول اللہ ﷺ کے کمرے اور منبر کے درمیان کی جگہ جنت کا حصہ ہے۔

٭٭٭٭