عبادت کی غرض سے کسی مزار کا سفر کرنا

عَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ : لَا تُشَدُّ الرِّجَالُ إِلَّا إِلٰى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدِ: اَلمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ الرَّسُولِ وَمَسْجِدِ الْأَقْصٰى (متفق عليه)
(صحیح بخاری: كتاب فضل الصلاة في مسجد مكة ومدينة، باب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة صحيح مسلم: کتاب الحج، باب فضل المساجد الثلاثة)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: تین مسجدوں کے سوا کسی اور مسجد کی طرف سفر نہ کیا جائے ،مسجد حرام، مسجد نبوی ﷺ ، اور مسجد اقصیٰ ہیں۔
وَعَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ زَارَ النَّبِيُّ ﷺ قَبْرَ أُمِّهِ فَبَكَى وأَبْكٰى مَنْ حَولَهُ فَقَالَ اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي فِي أَنِ اسْتَغْفِرَ لَهَا فَلَمْ يُؤْذَنُ لِي واستأذنته فِي أَنْ أَزُوْرَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي فَزُوْرُوا الْقُبُورَ فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْمَوْتَ. (رواه مسلم).
(صحیح مسلم: کتاب الجنائز، باب استئذن النبي ﷺ ربه عز و جل)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے اپنی ماں کی قبر کی زیارت کی تو روئے اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کو بھی رولایا۔ پھر آپ نے فرمایا کہ میں نے اپنے رب سے اپنی ماں کے لئے استغفار کرنے کی اجازت چاہی تو مجھے منع کر دیا پھر زیارت کی اجازت طلب کی تو مجھے زیارت کی اجازت دے دی گئی پس تم لوگ قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ وہ موت کو یاد دلاتی ہے۔
تشریح:
بہت سارے لوگ مزار اور نیک لوگوں کی قبروں کی زیارت کے لئے دوسری جگہوں کا سفر طے کرتے ہیں تا کہ ان سے اپنے مریضوں کی صحت یابی اور اپنی حاجت براری کے لئے سوال کریں۔ اور ان کے لئے نذر مانیں اور ذبیحہ ذبح کریں ، ان سے دعا کریں اور مدد طلب کریں وغیر ہے تو یہ عظیم منکر اور واضح شرک ہے نبی کریم مے کے فرمان کی روشنی میں صرف تین مسجدوں کی طرف بغرض عبادت سفر کرنے کی اجازت ہے ان کے علاوہ دیگر مسجدوں کی طرف نہیں ان کے علاوہ میں باقی تمام مسجد میں داخل ہو جاتی ہیں اور مزاء بدرجہ اولی اس میں شامل ہے۔ پس جب مسجدوں کی طرف جو زمین پر ب سے افضل جگہ ہوتی ہیں سفر کرنا ممنوع ہے تو اس کے علاوہ بنے ہوئے مزاروں اور قبروں میں مدفون افراد کی زیارت اور نذر کی غرض سے سفر کرنا بدرجہ اولی ممنوع ہوگا۔ اللہ تعالی ہمیں شرک و بدعات سے محفوظ رکھے۔
فوائد:
٭ قبروں کی زیارت سے موت و آخرت یاد آتی ہے۔
٭ عبادت کی غرض سے صرف تین مسجدوں (مسجد حرام مسجد نبوی ، مسجد اقصیٰ) کے لئے سفر کرنا جائز ہے۔
٭ مزاروں اور قبروں کی زیارت کے لئے سفر کرنا حرام ہے۔
٭٭٭٭