جنت کی نعمتیں
ارشاد ربانی ہے: ﴿ مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ ؕ فِیْهَاۤ اَنْهٰرٌ مِّنْ مَّآءٍ غَیْرِ اٰسِنٍ ۚ وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ لَّبَنٍ لَّمْ یَتَغَیَّرْ طَعْمُهٗ ۚ وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ خَمْرٍ لَّذَّةٍ لِّلشّٰرِبِیْنَ ۚ۬ وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّی ؕ ﴾
(سورہ محمد، آیت:15)
ترجمہ: اس جنت کی صفت جس کا پرہیز گاروں سے وعدہ کیا گیا ہے، یہ ہے کہ اس میں پانی کی نہریں ہیں جو بدبو کرنے والا نہیں، اور دودھ کی نہریں ہیں جن کا مزہ نہیں بدلتا، اور شراب کی نہریں ہیں جن میں پینے والوں کے لئے بڑی لذت ہے اور شہد کی نہریں ہیں جو بہت صاف ہیں۔
نیز ارشاد فرمایا ﴿مَثَلُ الْجنَّةِ الَّتِيْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ أُكلُهَا دَائِمٌ وظَلُّهَا﴾ (سورة رعد، آیت: 35)
ترجمہ: اس جنت کی صفت، جس کا وعدہ پر ہیز گاروں کو دیا گیا ہے یہ ہے کہ اس کے نیچے سے نہریں بہ رہی ہیں۔ اس کا میوہ پیشگی والا ہے اور اس کا سایہ بھی۔
اللہ تعالی نے دوسری جگہ فرمایا: ﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ مَنْ اَحْسَنَ عَمَلًاۚ۳۰
اُولٰٓىِٕكَ لَهُمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهِمُ الْاَنْهٰرُ یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ یَلْبَسُوْنَ ثِیَابًا خُضْرًا مِّنْ سُنْدُسٍ وَّ اِسْتَبْرَقٍ مُّتَّكِـِٕیْنَ فِیْهَا عَلَی الْاَرَآىِٕكِ ؕ نِعْمَ الثَّوَابُ ؕ وَ حَسُنَتْ مُرْتَفَقًا۠﴾ (سوره الکهف، آیت:30،31)۔
ترجمہ: یقینًا جو لوگ ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کریں تو ہم کسی نیک عمل کرنے والے کا ثواب ضائع نہیں کرتے۔ ان کے لئے هميشگی والی جنتیں ہیں، ان کے نیچے سے نہریں جاری ہوں گی، وہاں یہ سونے کا کنگن پہنائے جائیں گے اور سبز رنگ کے نرم وباریک اور موٹے ریشم کے لباس پہنیں گے، وہاں تختوں کے اوپر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے۔ کیا خوب بدلہ ہے، اور کس قدر عمدہ آرام گا ہے۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے: ﴿وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ إِنَّ رَبَّنَا لَغَفُوْرٌ شَكُوْرٌ٭ الَّذِيْ أَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَةِ مِنْ فَضْلِهِ لَا يَمَسُّنَا فِيْهَا نَصَبٌ وَّلَا يَمَسُّنَا فِيْهَا لُغُوْبٌ﴾(سورة فاطر، آیت: 34،35)
ترجمہ: اور کہیں گے کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کیا- بیشک ہمارا پروردگار بڑا بخشنے والا بڑا قدردان ہے۔ جس نے ہم کو اپنے فضل سے ہمیشہ رہنے کے مقام میں لا اتارا جہاں نہ ہم کو کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ ہم کو کوئی خستگی پہنچے گی۔
عنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: إِنَّ فِي الْجَنَّةِ مِائَة دَرَجَةٍ أَعَدَّهَا اللهُ لِلمُجَاهِدِينَ في سَبِيلِهِ، كُلُّ دَرَجَتَيْنِ مَا بَيْنَهُمَا كَمَا بَينَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، فَإِذَا سَأَلْتُمُ اللَّهَ فَسَلُوهُ الفِردَوسَ، فَإِنَّهُ أَوْسَطُ الجَنَّةِ وَأَعْلَى الجنةَ، وَفَوْقَهُ عَرْشِ الرَّحْمَنِ، وَمِنهُ تَفَجَّرُ أَنْهَارُ الجَنَّة، (أخرجه البخاري)
(صحيح بخاري كتاب الجهاد و باب درجات المجاهدين في سبيل الله)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک سو درجے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے راستے میں جہاد کرنے والوں کے لئے تیار کیا ہے۔ ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان وزمین کے درمیان ہے۔ پس جب تم اللہ سے سوال کرو تو فردوس کا سوال کرو کیونکہ وہ درمیانہ درجے کی اور بلند ترین جنت ہے اور اس کے اوپر رحمن کا عرش ہے اور اس سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَل: أعدَدْتُ لِعِبَادِى الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتُ وَلَا أُذُنٌ سَمِعْتُ وَلَا خَطَرَ عَلَى قَلْبِ بَشَرٍ مِصْدَاقُ ذٰلِكَ فِي كِتَابِ اللهِ ﴿فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ﴾ (متفق عليه)
(صحیح بخاری: کتاب تفسير القرآن، باب قوله فلا تعلم نفس ما أخفي لهم من قرة أعين، صحيح مسلم كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها، باب في صفة الجنة.)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لئے وہ چیزیں تیار کر رکھی ہیں، جنہیں نہ آنکھوں نے دیکھا ہے، نہ کانوں نے سنا ہے اور نہ کسی انسان کے دل میں ان کا کبھی خیال گذرا ہے۔ اور اس کے مصداق کتاب اللہ کی یہ آیت ہے ﴿فَلا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِى لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ پس کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک کے لئے کیا کیا چیزیں چھپا کر رکھی گئی ہیں جو کچھ یہ کرتے تھے اس کا یہ بدلہ ہے (سورہ سجدہ آیت: 17)۔
تشریح:
جنت کی بیشمار نعمتیں ہیں جن کا احصاء کرنا نا ممکن ہے انہیں نعمتوں میں سے اہل جنت کو سونے کے کنگن اور سبز رنگ کے نرم و باریک اور موٹے ریشم کے لباس پہنائے جائیں گے۔ اس میں انہیں کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ وہ بہت ہی کشادہ ہے اس میں ایک سو درجے ہیں اور ہر درجوں کے درمیان زمین و آسمان کا فاصلہ ہے۔ اس میں پانی دوده، شراب اور شہد کی نہریں ہیں اس کے علاوہ دیگر اور بھی نعمتیں ہیں جہاں تک انسانی عقل کی رسائی نہیں ہو سکتی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی نعمتوں کے حصول کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ جنت کی نعمتوں کا احصاء نہیں کیا جا سکتا۔
٭ جنت میں ایک سو درجات ہیں اور ہر درجہ کے درمیان زمین و آسمان کا فاصلہ ہے۔
٭ جنت میں مختلف قسم یعنی پانی، دودھ، شراب اور شہد کی نہریں ہیں۔
٭٭٭٭