کافروں سے مشابہت

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنْ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ قَالَ: الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجنَّدَةٌ، فَمَا تَعَارَفَ مِنْهَا ائْتَلَفَ، وَمَا تَنَاكَر مِنْهَا اخْتَلَفَ. (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب البر والصلة والآداب، باب الأرواح جنود مجندة.)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رد میں فوج در فوج ہیں جن کا آپس میں تعارف ہو گیا ہے وہ دوست ہو گئیں اور جو ایک دوسرے سے مانوس نہ ہو سکیں وہ علیحدہ ہو گئیں۔
عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: مَنْ تَشَبَّهَ بِقومٍ فَهُو مِنْهُم. (أخرجه ابو داود).
(سنن ابو داود: كتاب اللباس، باب في لبس الشهرة وقال الألباني حسن صحيح في الإرواء: (1269)
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کسی نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے۔
تشریح:
مسلمانوں کی شخصیت دوسری قوموں کے مقابلے میں ایک الگ حیثیت رکھتی ہے ان کا مقام اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت ہی اونچا ہے اس لئے اللہ تعالی چاہتا ہے کہ وہ غیر مسلموں اور کفار و مشرکین سے بالکل الگ رہیں۔ اسی لئے رسول اکرم ﷺ نے غیر مسلموں اور کفار و مشرکین کی مشابہت سے خبردار کیا ہے اور ان کی عادات و تقالید کو اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے نیز بہت سے مقامات پر ان کی مخالفت کا حکم بھی دیا ہے۔ اس طرح ان کے تہوار اور میلوں میں شرکت سے بھی روکا ہے کیونکہ یہ ساری چیزیں ان کی مشابہت میں داخل ہو جاتی ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں ان کی مشابہت سے محفوظ رکھے اور ہمیں سنت رسول ﷺ کو اپنانے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ غیر مسلموں کی مشابہت حرام ہے۔
٭ ان کے لباس یا عادات وغیرہ کو اپنانا بھی ان کی مشابہت ہے۔
٭ ان کے تہوار اور میلوں میں شرکت کرنا منع ہے۔
٭٭٭٭