کھانے کے آداب و مسائل
عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَأْكُل بِثَلاث أَصَابِع، وَيَلْعَقُ يَدَهُ قَبْلَ أَن يَمسَحَهَا. (اخرجه مسلم).
(صحيح مسلم كتاب الأشربة، باب استحباب لعق الأصابع والقصعة وأكل اللقمة الساقطة)
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ تین انگلیوں سے کھانا کھاتے تھے، پھر جب آپ کھا کر فارغ ہوتے تو ان کو چاٹ لیتے۔
عَن جَابِرٍ رَضِيَ اللهُ عنهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَمَرَ بِلَعْقِ الأَصابع والصَّحْفَةِ، وَقَالَ: إنَّكم لَا تَدْرُوْنَ فِي اَيَّةِ البَرَكَةُ (أخرجه مسلم).
(صحيح مسلم: كتاب الأشربة، باب استحباب لعق الأصابع والقصعة وأكل اللقمة الساقطة.)
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انگلیاں اور پیالہ چاٹنے کا حکم دیا اور فرمایا یقینًا تم نہیں جانتے کہ تمہارے کون سے کھانے میں برکت ہے؟
عَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَانَ إِذَا أَكَلَ طَعَامًا لَعِقَ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ، قَالَ : وَقَالَ: إِذا سَقَطَتْ لِّقَمَةُ أَحَدِكُمْ فَلْيُمِطْ عَنْهَا الأذى وليها كلها وَلا يَدْعُهَا لِلشَّيْطَانِ، وَأَمَرَنَا أَنْ نَسُلُتَ القَصْعَةَ ، قَالَ: فَإِنَّكُمْ لَا تَدْرُوْنَ فِيْ أَيِّ طَعَامِكُمُ الْبَرَكَةُ ، (أخرجه مسلم).
(صحيح مسلم: كتاب الأشربة، باب استحباب لعق الأصابع والقصعة وأكل اللقمة الساقطة.)
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کھانا کھاتے تو اپنی تینوں انگلیاں چاٹ لیتے اور فرماتے کہ جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو اسے اٹھالے اور اس سے گندگی (مـی، ریت وغیرہ) کو صاف کر کے کھانے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے، آپ سے ہمیں یہ حکم (بھی) دیتے کہ ہم سالن کا برتن چاٹ کر صاف کیا کریں اور فرماتے کیونکہ تم نہیں جانتے کہ تمہارے کون سے کھانے میں برکت ہے؟
تشریح:
رسول اکرمﷺ نے ہمیں کھانے سے متعلق تمام امور کی رہنمائی فرمائی ہے جتی کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تین انگلیوں سے کھانا کھاؤ اور اگر کوئی لقمہ گر جائے تو اسے صاف کر کے کھالو اور شیطان کے لئے نہ چھوڑو اور کھانے کے بعد انگلیاں چاٹ لیا کرو اور پلیٹ کو بھی صاف کر لیا کرو کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کہ کھانے کے کسی حصہ میں برکت ہوتی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں کھانے کے آداب سیکھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ تین انگلیوں سے کھانا مستحب ہے۔
٭ کھانے کے بعد انگلیوں کا چاٹنا مستحب ہے۔
٭ برتن میں لگے ہوئے کھانے کو صاف کر کے کھانا مستحب ہے۔
٭ گرے ہوئے لقمہ کو اٹھانا اور رات صاف کر کے کھانا مستحب ہے۔
٭٭٭٭