خون کے بعض احکام

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: ﴿قُل لَّا أَجِدُ فِيْ مَا أُوْحِيَ إِلَّى مُحَرَّماً عَلٰى طَاعِمٍ يَّطْعَمُهُ إلَّا أَن يَّكُوْنَ مَيْتَةً أَوْ دَماً مَّسْفُوْحًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِيْرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ﴾ (سوره انعام، آیت: 145)
ترجمہ: آپ کہہ دیجیے کہ جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آئے ان میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا کسی کھانے والے کے لئے جو اس کو کھائے مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا کہ بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو، کیونکہ وہ بالکل نا پاک ہے۔
عن أسماء بنت أبي بكرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَاءَتُ امْرَأَةُ النَّبِيَّ فَقَالَت: أَرَأَيتَ إِحدَانَا تَحِيضُ فِي الثَّوبِ كَيفَ تَصنَعُ؟ قَالَ: تَحُتُّهُ ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالمَاءِ وَ تَنْضَحُهُ وَ تُصَلَّى فِيهِ (متفق عليه)
(صحیح بخاری: کتاب الوضوء، باب غسل الدم، صحيح مسلم كتاب الطهارة، باب نجاسة الدم وكيفية غسله)
اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور پوچھا کہ ہم میں سے کسی کو حیض آجائے اور کپڑے میں لگ جائے تو کیا کرے، تو آپ ﷺ نے فرمایا۔ پہلے اسے کھرچ ڈالو اور پانی سے مل کر دھولو اور اس پر پانی بہاؤ پھر اس میں نماز پڑھو۔
وَعَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : أُحِلَّتُ لَنَا مَيتَتَان وَدَمَانِ، فَأَمَّا المَيتَتَانِ، فَالجَرَادُ وَالحُوتُ، وَأَمَّا الدَّمَانِ فَالكَبِدُ وَالطِّحَالُ. (أخرجه أحمد)
(مسند أحمد، كتاب مسند المكثرين من الصحابة، باب مسند عبدالله بن عمر بن الخطاب رضي الله عنهما) وصححه الألباني في صحيح الجامع (210)
ابن عمر رضی اللہ عنہا روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دوسری ہوئی چیزیں اور دو خون ہمارے لئے حلال کئے گئے ہیں۔ دوسری ہوئی چیزیں (جنہیں ذبح نہ کیا گیا ہو) ٹڈی اور پچھلی ہیں۔ باقی رہے دو خون تو اس سے مراد جگر اور تلی ہے۔
تشریح:
اسلامی شریعت نے خون کے بہت سارے اقسام ذکر کئے ہیں ان میں سے کچھ تو پاک ہیں جیسے مچھلی کا خون یا ذبح کے بعد گوشت میں باقی رہنے والا خون، اور کچھ نجس ہیں جیسے جانور ذبح کرتے وقت نکلنے والا خون۔ اسے نہ تو استعمال کیا جا سکتا اور نہ ہی کھایا جا سکتا ہے اور ایسے ہی حیض کے خون کا مسئلہ ہے۔ مسلمانوں کو ان کے احکام کی جانکاری ہونی چاہئے تاکہ نجس اور غیر نجس دونوں میں فرق کر سکیں۔
فوائد:
٭ وہ خون جو جانور کو ذبح کرتے وقت نکلے وہ نجس ہے البتہ گوشت میں باقی رہنے
والا خون پاک ہے۔
٭ دم حیض نجس ہے۔
٭ مچھلی کا خون پاک ہے۔
٭٭٭٭