لا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ  کی فضیلت

عَن أبي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ : مَنْ قالَ : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ كَانَتْ لَهُ عَدلُ عَشْرِ رِقَابِ وَكُتِبَتْ لَهُ مائةُ حَسَنَةٍ وَمُحِيَتْ عَنْه مِائَةَ سَيِّئَةً وَّكَانَتْ لَهُ حِرْزًا مِنَ الشَّيْطَانِ يَومَهُ ذٰلِكَ حَتَّى يُمْسِي وَلَم يَأْتِ أَحَدٌ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَاءَ بِهِ إِلَّا أَحَدٌ عَمِلَ أَكْثَرَ مِنْ ذلك، وَمَن قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ، فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ خَطَايَاهُ وَلَوْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ (أخرجه مسلم)
(صحیح مسلم: كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار، باب فضل التهليل والتسبيح والدعاء)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی دن میں سو مرتبہ ان کلمات کو کہے ’’ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ‘‘
اللہ تعالى کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اس کی ہے، سب تعریف اس کے لئے ہے، سب بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے، وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو اس کے لئے دس گردن آزاد کرنے کے برابر (ثواب) ہے اور اس کے لئے سونیکیاں لکھی جاتی ہیں اور سو برائیاں مٹائی جاتی ہیں اور شیطان سے اس کو شام تک بچاؤ رہے گا اور کوئی شخص اس دن اس سے بہتر عمل نہ لائے گا مگر جو اس سے زیادہ عمل کرے اور فرمایا جس کسی نے ’’سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِہ‘‘ اللہ کی تسبیح اور اس کی حمد بیان کرتے ہیں) سو مرتبہ کہا اس کی خطائیں محو کر دی جاتی ہیں۔ خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے مساوی ہی کیوں نہ ہوں۔
عَنْ أَبِيْ أَيُّوْبَ الأنصارِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِﷺ مَنْ قَالَ: ’’ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ‘‘ عَشَرَ مِرَارٍ كَانَ كَمَنْ اعْتَقَ أَربَعَةَ أَنفُسٍ مِن وَلَدِ إسماعيل . (أخرجه مسلم).
(صحيح مسلم: كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار، باب فضل التهليل والتسبيح والدعاء)
ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو کوئی دس مرتبہ ان کلمات کو کہے کہ ’’ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ‘‘ اللہ تعالى کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اس کی ہے، سب تعریف اس کے لئے ہے، سب بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے، وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو وہ اس شخص کی مانند ہو گیا جس نے اولاد اسماعیل سے چار غلاموں کو آزاد کیا۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: لَأَنْ أَقُوْلَ: سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ أَحَبُّ إِلَى مِمَّا طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ (اخرجه مسلم).
(صحیح مسلم كتاب الذكر والدعاء والتوبة والاستغفار، باب فضل التهليل والتسيح والدعاء)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں کہوں ’’سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ‘‘ تو یہ مجھ کو زیادہ پسند ہے ان تمام چیزوں سے جن پر آفتاب نکلتا ہے۔
تشریح:
اسلام میں ذکر واذکار کی کافی اہمیت ہے۔ خواہ وہ از کار صبح و شام کے ہوں یا نمازوں کے بعد کے ہوں یا سونے اور جاگنے کے وقت کے ہوں غرضیکہ جتنے بھی اذکار میں سب کے پڑھنے کے لئے رسول اکرم اے نے ترغیب دی ہے اور ان پر اجر عظیم کا وعدہ فرمایا ہے۔ انہیں اذکار میں سے ’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ ولَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ‘‘ کا پڑھنا بھی ہے اور یہ کلمات بہت ہی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ اللہ کی وحدانیت اور شرک سے پاکی کا اعلان کرتے ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں زیادہ سے زیادہ تسبیح و تہلیل اور ذکر اذکار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ جس نے ’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ‘‘ کو ایک دن میں سو بار پڑھا گویا اس نے دس غلام آزاد کیا۔
٭ اس کے پڑھنے سے سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور سو برائیاں مٹائی جاتی ہیں۔
٭ یہ دعا شیطان سے بچنے کا ذریعہ ہے۔
٭ جس نے ’’لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ‘‘ کو دن میں دس مرتبہ پڑھا گویا اس نے عربی النسل چار غلاموں کو آزاد کیا۔
٭٭٭٭