مسواک کی فضیلت اور اس کا حکم

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ قَالَ: لَوْلا أَنْ أشقُّ عَلَى أُمَّتِي لا مَرْتُهُمْ بِالسَّوَاكِ مَعَ كُلِّ صَلاة (متفق عليه)
(صحیح بخاری: کتاب الجمعة، باب السواك يوم الجمعة، صحيح مسلم: كتاب الطهارة، باب السواك)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں امت پر مشقت نہ سمجھتا تو ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔
وَعَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ : أَكْثَرْتُ عَلَيْكُمْ فِي السَّوَاكِ (أخرجه البخاري)
(صحيح بخاري كتاب الجمعة، باب السواك يوم الجمعة.)
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں تم سے مسواک کے بارے میں بہت کچھ کہہ چکا ہوں۔
وَعَنْ شُرَيْحٍ بْنِ هَانِي، قَالَ : سَأَلتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قُلتُ بأَيِّ شَيْءٍ كَانَ يَبْدَأُ النَّبِيُّﷺ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ؟ قَالَتْ: بِالسَّوَاكِ (اخرجه مسلم)
(صحیح مسلم: کتاب الطهارة، باب السواك)
شریح بن ہانی سے مروی ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے میں نے پوچھا کہ آپ جب گھر میں داخل ہوتے تو پہلے کیا کام کرتے؟ تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: مسواک۔
وَعَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيلِ يَشُوصُ فَاهُ بِالسَّواك (متفق عليه)
(صحیح بخاری کتاب الوضوء، باب السواك، صحيح مسلم كتاب الطهارة، باب السواك.)
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ جب سو کر اٹھتے تو وضو سے پہلے مسواک کرتے۔
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: السَّوَاكَ مَطْهَرَةً لِلْفَمِ مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ. (أخرجه النسائي)
(سنن نسائی: کتاب الطھارۃ، باب الترغیب فی السواک، صححه الألباني في صحيح الجامع (3695) وفي المشكاة (381)
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: مسواک منہ کو صاف کرنے والی ہے اور اللہ تعالی کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔
تشریح:
آدمی کے لئے جس طرح جسم اور کپڑے کی صفائی ضروری ہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ منہ کی صفائی اہم ہے کیونکہ اس کے ذریعہ انسان دوسروں کے نزدیک محبوب ہوتا ہے خدانخواستہ اگر کسی کے منہ سے بدبو آرہی ہو تو لوگ اس سے باتیں کرنا پسند نہیں کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ ﷺ نے منہ کی صفائی و ستھرائی کے لئے مسواک کرنے لئے ابھارا اور ترغیب دی ہے نیز منہ کی بو کو تبدیل کرنے، قرآن حکیم کی تلاوت کرنے اور نماز کے لئے جانے کی صورت میں مسواک کا اہتمام کرنا چاہئے ۔ آپ ﷺ کثرت سے مسواک کرنا پسند کرتے اور صحابہ کرام کو بھی کثرت سے مسواک کرنے کا حکم دیتے تھے۔
فوائد:
٭ مسواک کرنے کی بڑی اہمیت ہے۔
٭ مسواک رضاء الہی اور منہ کی صفائی کا سبب ہے۔
٭ نماز، بیداری کے وقت اور گھر میں داخل ہوتے وقت مسواک کرنے کی تاکید ہے۔
٭٭٭٭٭