مسلمانوں کی ستر پوشی کی اہمیت
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ اللهُ قَالَ : لَا يَسْتُرُ عَبْدٌ عبْدًا فِي الدُّنيا، إِلَّا ستره الله يوم القيامة . (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب البر والصلة والآداب، باب بشارة من ستر الله تعالى عليه في الدنيا بأن يستر عليه)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی شخص دنیا میں کسی بندہ کا عیب چھپا دے گا اللہ تعالی قیامت کے دن اس کا عیب چھپا دے گا۔
وَعَن عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخبرهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قال: المسلم أخو المسلم لا يَظْلِمُهُ وَلا يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ وَمَن فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبَاتِ يوم القيامةِ وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ يَومَ القيامة ، (أخرجه البخاري ومسلم).
(صحیح بخاری: کتاب المظالم، باب لا يظلم المسلم المسلم ولا يسلمه، صحيح مسلم: كتاب البر والصلة والآداب، باب تحريم الظلم)
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، تو اسے چاہئے کہ وہ اس پر ظلم نہ کرے اور نہ اسے ہلاکت میں ڈالے اور جو شخص اپنے بھائی کی حاجت روائی میں مشغول ہے اللہ تعالٰی اس کی حاجت پوری کرنے میں ہے اور جس نے کسی مسلمان سے کوئی تکلیف دور کر دی تو اللہ تعالی قیامت کے دن کی تکالیف سے اس کی ایک تکلیف دور کر دے گا اور جس نے کسی مسلمان پر پردہ ڈالا یعنی عیب چھپایا تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس پر وہ ڈال دے گا۔
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: صَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ المنبر فَنَادَى بِصُوتٍ رَفِيعِ قَالَ: يَامَعْشَرَ مَنْ أَسْلَمَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يُفْضِ الإيمان إلى قلبه، لا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ وَلا تَعِيرُوهُمْ وَلَا تَتَّبَعُوا عَوْرَاتِهِمْ فَإِنَّهُ من تتبع عورة أخيه المسلم تشعِ اللَّهُ عَورَتَهُ، وَمَنْ يَتَّبِعِ اللَّهُ عَورَتَهُ يَفْصَحُهُ وَلَوْ فِي جَوْفِ رَحلِهِ (أخرجه الترمذي)
(سنن ترمذي: أبواب البر والصلة عن رسول الله، باب ما جاء في تعليم المؤمن هذا حديث غريب و حسنه الألباني في المشكاة (5044).
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ منبر پر چڑھے اور بلند آواز سے پکارا اے دو لوگو جو اپنی زبان سے اسلام لائے ہو اور ابھی ایمان جن کے دلوں تک نہیں پہنچا مسلمانوں کو ایذا مت دو اور انہیں عارمت دلاؤ اور ان کے عیبوں کو مت ڈھونڈھو اس لئے کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کا عیب ڈھونڈھے گا اللہ تعالی اس کے عیب کو ڈھونڈھے گا اور جس کے عیب کو اللہ ڈھونڈھے گا اس کو ذلیل کر دے گا اگر چہ دو اپنے مکان میں ہو۔
تشریح:
اسلام میں ستر پوشی کی بہت اہمیت ہے اور اللہ تعالی کے نزدیک یہ چیز بہت ہی . محبوب اور پسندیدہ ہے اس لئے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مسلمان کی ستر پوشی کریں ، ان کے عیوب کو نہ ڈھونڈیں ، ان کے نوہ میں نہ پڑیں کیونکہ یہ چیزیں متفق علیہ حرام ہیں۔ نیز نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جس نے دنیا میں کسی بندے کی ستر پوشی کی تو اللہ تعالی آخرت میں اس کی ستر پوشی کرے گا اور جس نے دنیا میں کسی کے عیوب کو تلاش کیا اور ان کے ٹوہ میں پڑا تو اللہ تعالی اسے قیامت کے دن رسوا کرے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں مسلم کی عیب جوئی کرنے سے بچائے اور ان کی ستر پوشی کرنے کی توفیق دے۔
فوائد:
٭ مسلم کی ستر پوشی ضروری ہے۔
٭ مسلم کے عیوب کو تلاش کرنا اور ان کے نو ہ میں لگنا منع ہے۔
٭ مسلم کے نوہ میں لگنے والے کو اللہ تعالی قیامت کے دن رسوا کرے گا۔
٭٭٭٭