مصیبت زدہ کو دیکھنے کے وقت کی دعا

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ مَنْ رَأَى مُبْتَلَى فَقَالَ: ’’الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ وَفَضَّلَنِيْ عَلٰى كَثِيْرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيْلاً‘‘ لَمْ يُصِبْهُ ذٰلِكَ الْبَلَاءُ (أخرجه الترمذي)
(سنن ترمذی: ابواب الدعوات عن رسول اللهﷺ، باب ما يقول إذا رأى مبتلى، وقال: حسن غريب، وصححه الألباني في الصحيحة (2738)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جس نے کسی مصیبت زدہ کو دیکھا اور اس نے کہا: ’’الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ وَفَضَّلَنِيْ عَلٰى كَثِيْرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيْلاً‘‘ (اللہ کا شکر ہے کہ اس نے اس مصیبت سے مجھے محفوظ رکھا جس میں وہ مبتلا ہے اور مجھے اپنی بہت سی مخلوق پر فضیات بخشی) تو اس کو وہ مصیبت لاحق نہیں ہو سکتی۔
تشریح:
مصیبت و پریشانی کا آنا انسانی زندگی کا ایک جزء ہے اور ان پر یشانیوں اور مصیبتوں پر اہل ایمان کو صبر و سکون کا حکم دیا گیا ہے اور صبر وسکون کرنے والے کے لئے جنت کا وعدہ ہے۔ دنیا انسان کی آزمائش کا گھر ہے آزمائش چاہے اولاد نہ ملنے کی صورت میں ہو یا بینائی کے ختم ہو جانے کی صورت میں ہو یا چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے کی طاقت سلب کئے جانے کی وجہ سے ہو یا قوت سماعت کے ختم ہو جانے کی وجہ سے ہو غرضیکہ جو بھی صورت اور شکل ہو ہر حالت میں رسول اکرم ﷺ نے ہمیں صبر کا حکم دیا ہے اور آپ اللہ نے فرمایا ہے کہ جب تم دنیا میں کسی مصیبت زدہ کو دیکھو تو یہ دعا’’الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ وَفَضَّلَنِيْ عَلٰى كَثِيْرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيْلاً‘‘پڑھ لیا کرو۔ اس لئے اہل ایمان کو چاہئے کہ وہ مصیبت پر صبر کا مظاہر کریں اور مصیبت زدہ کو دیکھ کر مذکورہ دعا کو پڑھیں۔
فوائد:
٭ صیبت زدہ کو دیکھنے کے وقت اللہ کا ذکر کرنا مصیبت سے بچنے کا ذریعہ ہے۔
٭ مصیبت و پریشانی اللہ تعالی کی طرف سے آتی ہے۔
٭٭٭٭