مظلوموں اور کمزورں کی مدد کی ترغیب دینا
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ : انْصُرُ أخاك ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا نَنْصُرُهُ مَظْلُومًا فَكَيفَ نَنْصُرُهُ ظَالِمًا ؟ فَقَالَ: تَأْخُذُ فَوْقَ يَدَيْهِ. (أخرجه البخاري).
(صحیح بخاری: کتاب المظالم و الغضب أعن أخاك ظالما أو مظلوما.)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: اپنے بھائی کی مدد کر خواہ وه ظالم ہو یا مظلوم – صحابہ نے عرض کیا، یا رسول اللہ! ہم مظلوم کی تو مدد کر سکتے ہیں، لیکن ظالم کی مدد کس طرح کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ظلم سے اس کا ہاتھ پکڑلو۔ (یہی اس کی مدد ہے)
عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِﷺ: لِيَنْصُرِ الرَّجُلُ أَخَاهُ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا، إِنْ كَانَ ظَالِما فَليَنْهَهُ فَإِنَّهُ لَهُ نَصْرٌ وَإِنْ كَانَ مَظْلُومًا فَلْيَنصُرْهُ (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب البر والصلة والآداب، باب نصر الأخ ظالما أو مظلوما.)
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم، اگر وہ ظالم ہے تو اس کو ظلم سے روکو اور اگر مظلوم ہے تو اس کی مدد کرو-
تشریح:
اللہ تعالی نے مظلوم کی مدد کرنے کا حکم دیا ہے اور ظالم کے خلاف آواز اٹھانے اور اس کے ظلم کو ختم کرنے کی ترغیب دی ہے چونکہ اس کے ذریعہ ان شاء اللہ ایک صالح معاشرہ تشکیل پائے گا اور برے اور شر پسند لوگوں کے پنپنے کا موقع نہیں ملے گا۔ رسول اکرمﷺ نے فرمایا: کہ اپنے بھائی کی ہر صورت میں مدد کرو یقینًا اللہ تعالی تمہاری ایسے موقع پر مدد کرے گا جب کہ تم اس کے بہت ہی محتاج ہو گے۔ اللہ تعالی ہمیں کمزورں اور مظلوموں کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ اللہ تعالی نے مظلوم کی مدد کرنے کا حکم دیا ہے۔
٭ ضرورت کی جگہوں پر مظلوم کی مدد کرنا اللہ کی مدد کا سبب ہے۔
٭ جو مظلوم کی فریاد رسی نہیں کرتا اللہ تعالی اس کی فریادری نہیں کرتا۔
٭٭٭٭