نماز کے بعد کی دعائیں

عنْ ثَوبَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِهِ اسْتَغْفَرَ ثَلاثًا وَقَالَ: اَللّٰهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلاَمُ تَبَارَكْتَ يَا ذَالجَلَالِ وَالإِكْرَامِ. (أخرجه مسلم)
(صحیح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب استحباب الذكر بعد الصلاة وبيان صفته)
ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی ہے جب سلام پھیرتے تو تین بار ’’اسْتَغْفِرُ الله‘‘ کہتے اور اَللّٰهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلاَمُ تَبَارَكْتَ يَا ذَالجَلَالِ وَالإِكْرَامِ.
پڑھتے ’’اے اللہ! تو سلام ہے اور تیری ہی جانب سے سلامتی ہے، تو برکت والا ہے اور بزرگی اور عزت والا۔‘‘
وَعَنِ المُغِيرَةَ بن شُعْبَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَانَ إِذَا فَرَغَ مِنَ الصَّلاةِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكَ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطَىَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ. (متفق عليه)
(صحیح بخاري: كتاب القدر، باب لا مانع لما أعطى الله، صحيح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب استحباب الذكر بعد الصلاة وبيان صفته)
مغیره بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم سے اپنی نماز سے فارغ ہوتے اور سلام پھیرتے تو کہتے: ’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكَ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطَىَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ‘‘
نہیں کوئی معبود مگر وہ اکیلا اللہ، جس کا کوئی شریک نہیں ۔ اس کے لئے ہے بادشاہت اور تعریف، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ! جو تو دے اس کو روکنے والا کوئی نہیں، اور جو تو روک لے اس کو کوئی دینے والا نہیں، اور دولت مند کی دولت تجھ سے کوئی فائدہ نہ دے گی۔
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بنِ الرُّبِيرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ حِينَ يُسَلِّمُ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، لا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ لَهُ النَّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ وَلَهُ الثَّنَاءُ الحَسَنِ، لَا إِلَهُ إِلَّا اللَّهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الكَافِرُونَ۔ (اخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب استحباب الذكر بعد الصلاة وبيان صفته)
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ ہر نماز سے سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے: ’’لا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، لَا إِلَهُ إِلَّا اللَّهُ وَلَا نَعْدُ إِلَّا إِيَّاهُ لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الفَضْلُ وَلَهُ الثَّنَاءُ الحَسَنِ، لَا إِلَهُ إِلَّا اللَّهُ مخلصينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الكَافِرُونَ۔‘‘
اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود حقیقی نہیں وہ اکیلا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں۔ اس کے لئے ہے بادشاہت اور تعریف، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے اور نہیں ہے گناہوں سے پھرنے کی طاقت اور عبادت کرنے پر قوت، مگر اللہ ہی کی امداد سے، اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود حقیقی نہیں! اور ہم اس کی عبادت کرتے ہیں اور اس کے لئے ہے نعمت و فضل، اور اچھی تعریف اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود حقیقی نہیں، ہم اس کے لئے خالص عبادت کرنے والے ہیں اگرچہ کافر برا مانیں۔
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ الله : مَنْ سَبِّحُ اللهَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاةَ ثَلاثًا وَثَلاثِينَ، وَحَمِدَ اللَّهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَكَبَّرَ اللَّهَ ثَلَاثًا وَثَلاثِينَ، فَتِلْكَ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ، وَقَالَ تَمَامِ المِائَةَ : لَا إِلَهُ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، غُفِرَتْ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ (أخرجه مسلم).
(صحیح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب استحباب الذكر بعد الصلاة وبيان صفته)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص ہر نماز کے بعد (۳۳) بار سبحان الله (۳۳) بار، ’’الحَمْدُ لِله‘‘ اور (۳۳) بار ’’الله اكبر‘‘ پڑھا اس طرح (۹۹) بار ہو گئے اور ’’لَا إلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ‘‘، کہہ کر سو (۱۰۰) پورا کر دیا۔ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود حقیقی نہیں وہ اکیلا ہے جس کا کوئی شریک نہیں ۔ اس کے لئے ہے بادشاہت اور تعریف اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو اس کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اگر چہ اس کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہو۔
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَفَعَ الصَّوْتِ بِالذَّكْرِ حِينَ يَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنَ المَكْتُوبَةِ كَانَ عَلَى عَهْدِ النَّبِي ﷺ (اخرجه البخاري، ومسلم).
(صحیح بخارى: كتاب الأذان، باب الذكر بعد الصلاة، صحيح مسلم: كتاب المساجد ومواضع الصلاة، باب الذكر بعد الصلاة.)
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اللہ کے رسول ﷺ کے زمانے میں فرض نمازوں سے فارغ ہونے کے بعد لوگ ذکر بلند آواز سے کرتے تھے۔
تشریح:
رسول اکرم ﷺ نماز سے فارغ ہونے کے بعد بلند آواز سے تین بار استغفار کرتے اور اللہ تعالی کی توحید بیان کرتے اور تسبیح و تحمید، حمد وثنا پر مشتمل دیگر دعائیں پڑھتے اور اس پر مداومت کرتے تھے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا معمول بھی یہی رہا ہے کہ جتنی دعائیں نبی ﷺ سے ثابت ہیں انہیں پڑھتے پھر سنت وغیرہ میں مشغول ہوتے۔
لہذا مصلیان کو چاہیے کہ وہ نبی ﷺ سے ثابت شدہ تمام دعاؤں کو نماز سے فارغ ہونے کے بعد پڑھیں، سلام پھیرنے کے بعد فورا دعا کے لئے ہاتھ نہ اٹھائیں اور نہ ہی مسجد سے جلدی نکل کر جانے کی کوشش کریں جیسا کہ آج مساجد میں لوگوں کا معمول بن چکا ہے کہ لوگ سلام کے فورًا بعد دعا کے لئے ہاتھ اٹھاتے ہیں پھر جلدی سے مسجد سے بغیر سنت پڑھے ہوئے نکل جاتے ہیں۔ یہ طریقہ خلاف سنت ہے۔ اللہ تعالی ہمیں سنت رسول کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ نماز سے فارغ ہونے کے بعد کی دعاؤں پر مداومت کرنا مستحب ہے۔
٭ بلند آواز سے دعا کا پڑھنا مستحب ہے۔
٭ ہر نماز کے بعد ۳۳ بار ’’سبحان اللہ‘‘ ۳۳ بار ’’الحَمْدُ لِله‘‘ ۳۳ بار ’’الله اكبر‘‘ اور ایک بار ’’لا إلهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ‘‘ کا پڑھنا مسنون ہے۔
٭٭٭٭