پانی پاک ہے

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ فَقَالَ: يَارَسُولَ الله إِنَّا نَرْكَبُ البَحْرَ وَنَحْمِلُ مَعْنَا القَلِيلَ مِنَ الْمَاءِ فَإِنْ تَوَضَّأنَا بِهِ عَطِشنَا اَفَتَوَضَّأُ بِمَاءِ البَحْرِ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ هُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ، الحِلُّ مَيتَتَهُ. (أخرجه أبو داود والترمذي).
(سنن أبو داود: كتاب الطهارة، باب الوضوء بماء البحر، وسنن ترمذی: ابواب الطھارۃ8 باب ماجاء في ماء البحر أنه طهور، وصححه الألباني في صحيح سنن ابن ماجة: (386۔ 388)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول میں ہم سمندر میں سفر کرتے ہیں، ہمارے ساتھ تھوڑا بہت پانی ہوتا ہے، اب اگر ہم اس پانی سے وضو کریں تو پیاسے رہ جائیں تو کیا ہم سمندر کے پانی سے وضو کر سکتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس کا پانی پاک ہے اور اس کا مردار حلال ہے۔
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اَنَتَوَضَّا مِنْ بئْرٍ بُضَاعَةَ وَهِيَ بِئْرٌ يُلْقَى فِيهَا الْحِيَضُ وَلْحُومُ الكِلابِ والنَتَنُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ: إِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ لا يُنجِّسُهُ شَيْءٌ۔ (اخرجه أبو داود والترمذی)
(سنن ابو داؤد: کتاب الطهارة، باب ما جاء في بئر بضاعة، وسنن ترمذي، أبواب الطهارة، باب ما جاء أن الماء لا ينجسه شي، وصححه الألباني في صحيح أبي داود: (59) وفي المشكاة: (478)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ کیا ہم بئر بضاعہ کے پانی سے وضو کر سکتے ہیں (بئر بضاعہ ایک پرانا کنواں تھا جس میں حیض والے کپڑے، کتے کے گوشت کے ٹکڑے اور بد بودار چیزیں ڈالی جاتی تھیں) تو آپ ﷺ نے فرمایا: پانی پاک ہے، اسے کوئی چیز نا پاک نہیں کرتی۔
تشریح:
پانی انسان ہی کیا ساری مخلوق کے لئے بہت ہی ضروری ہے بغیر اس کے زندگی ناممکن ہے پانی بذات خود پاک ہے اور دوسری چیزوں کو پاک کرنے والا بھی ہے اگر چہ کسی پاک چیز کے گرنے سے اس کا رنگ بدل جائے ۔ لیکن اگر اس میں کوئی ایسی نجاست والی چیز گر جائے جو اس کا مزہ، رنگ اور وصف وغیرہ کو تبدیل کر دے تو ایسی صورت میں وہ پانی ناپاک ہو جاتا ہے اس سے طہارت حاصل کرنا جائز نہیں۔ البتہ سمندر کا پانی پاک ہے اسے پینے اور وضو کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
فوائد:
٭ پانی بذات خود پاک ہے۔
٭ پانی کسی نجاست کے گرنے کی وجہ سے ناپاک ہوتا ہے۔
٭ سمندر کا پانی پاک ہے اسے پینے اور طہارت کے لئے استعمال کرنا جائز ہے۔
٭٭٭٭