صبر کی تلقین اور مصیبت کے وقت کی دعاء

ارشادر بانی ہے: ﴿اَلَّذِيْنَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيْبَةٌ قَالُوْا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ، أُولَئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ﴾ (سورة بقرہ: آیت: 157)
ترجمہ: جنہیں ، جب کبھی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالی کی ملکیت ہیں اور ہم اس کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ ان پر ان کے رب کی نوازشیں اور رحمتیں ہیں اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔
عَن أَنَسِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدَمَةِ الْأُوْلٰى، (متفق عليه).
(صحیح بخاری کتاب الجنائز، باب الصبر عند الصدمة الأولى، صحيح مسلم كتاب الجنائز، باب في الصبر على المصيبة عند الصدمة الأولى)
انس رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: صبر تو وہی ہے جو صدمہ کے شروع میں کیا جائے۔
وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنهَا أَنَّهَا قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ يَقُولُ: مَا مِن مُسْلِمٍ تُصِيبَهُ مُصِيبَةٌ فَيَقُولُ مَا أَمَرَهُ اللَّهُ: إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ اللَّهُمَّ أَجْرُنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأُخْلِفُ لِي خَيْرًا مِنْهَا، إِلَّا أَخْلَفَ اللَّهُ لَهُ خَيْرًا مِنْهَا. (أخرجه مسلم)
(صحیح مسلم: کتاب الجنازه، باب ما يقال عند المصيبة.)
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس بندے کو کوئی مصیبت پہنچے اور وہ کہے ’’إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ أَجْرُنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأُخْلِفُ لِي خَيْرًا مِنْهَا، إِلَّا أَخْلَفَ اللَّهُ لَهُ خَيْرًا مِنْهَا.‘‘
کہ ہم اللہ ہی کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں، اے اللہ ! مجھے میری مصیبت میں اجر عطا فرما اور اس کی جگہ بہتر بدل عطا فرما تو اللہ تعالی اسے اس کی مصیبت میں اجر عطا کرتا ہے اور اس کی جگہ اسے بہتر جانشین عطا فرماتا ہے۔
تشریح:
اسلام میں مصیبت پر صبر کرنا اور اس پر اجر کی امید رکھنا ایمان کے قوی ہونے کی دلیل ہے۔ اور صبر رحمت الہی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اس لئے رسول اکرم نے امت کو مصائب پر صبر کرنے کی ترغیب دی ہے اور مصائب و پریشانی کے وقت دعا ’’إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُون‘‘ پڑھنے کے لئے فرمایا ہے۔ اللہ تعالی مصائب و پریشانی پر صبر
کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ مصائب پر صبر کرنے کی فضیلت ہے۔
٭ پریشانیوں پر صبر کرنا مومنین کے صفات میں سے ہے۔ مصیبت کے وقت ’’إِنَّا لِلهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ‘‘ کہنا مسنون ہے۔
٭٭٭٭