سونے اور چاندی کے برتن میں کھانا پینا
عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ رَضِيَ اللهُ عَنهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: لَا تَشْرِبُوْا فِيْ آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَلَا تَلْبِسُوا الْحَرِيْرَ وَالدِّيْبَاجَ ، فَإِنَّهَا لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَكُمْ فِي الآخرة (متفق عليه).
(صحیح بخاري: كتاب الأشربة، باب آنية الفضة، صحيح مسلم: كتاب اللباس والزينة، باب تحريم استعمال إناء الذهب والفضة على الرجال والنساء)
حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا : سونے اور چاندی کے پیالے میں نہ پیا کرو اور نہ ہی ریشمی کپڑے کو پہنو کیونکہ یہ چیزیں ان کے لئے دنیا میں ہیں (کفار کے لئے) اور تمہارے لئے آخرت میں ہیں۔
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ في بَطْنِهِ نَارُ جَهَنَّمَ. (متفق عليه).
(صحيح بخاري: كتاب الأشربة، باب آنية الفضة، صحيح مسلم، كتاب اللباس والزينة، باب تحريم استعمال أوانى الذهب والفضة في الشرب وغيره على….)
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: جو شخص سونے اور چاندی کے برتن میں کوئی چیز پیتا ہے تو وہ شخص اپنے پیٹ میں دوزخ کی آگ بھڑ کا رہا ہے۔
تشریح:
اسلام نے مسلمانوں کو سونے اور چاندی کے بنے ہوئے برتنوں میں کھانے اور پینے سے منع کیا ہے جیسا کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ سونے اور چاندی کے بنے ہوئے پیالوں اور پلیٹوں میں نہ کھاؤ اور نہ ہی ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے مسلمانوں کے لئے آخرت میں خاص کر رکھا ہے اور یہ چیزیں دنیا میں کافروں کے لئے ہیں نیز یہ بھی فرمایا کہ جو لوگ اس دنیا میں اسے کھانے اور پینے کے لئے استعمال کرتے ہیں گویا کہ وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ ڈال رہے ہیں۔
فوائد:
٭ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانا اور پینا حرام ہے۔
٭ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے اور پینے والے اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھڑکا رہے ہیں۔