سورہ فاتحہ پڑھنا
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْم) (سورہ نحل: آیت :98)
ترجمہ: قرآن پڑھنے کے وقت راندے ہوئے شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرو۔
عَن عُبَادَةَ بنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنْ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ قَالَ: لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ (متفق عليه)
(صحیح بخاري: كتاب الأذان، باب وجوب القراءة للإمام والمأموم في الصلوات كلها في الحضرة صحیح مسلم: كتاب الصلاة باب وجوب قراءة الفاتحة في كل ركعة وإنه إذا لم يحسن الفاتحة)
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورہ فاتحہ نہیں پڑھی۔
وَعَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ال : قَالَ : مَن صَلَّى صَلَاةً لَمْ يَقْرَأُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ فَهِيَ خِدَاجٌ غَيْرَ تَمَام ثَلَاثًا (اخرجه مسلم).
(صحیح مسلم کتاب الصلاة باب وجوب قراءة الفاتحة في كل ركعة وإنه إذا لم يحسن الفاتحة)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ جس نے بغیر فاتحہ کے نماز پڑھی تو اس کی نماز ناقص ہے۔ یہ تین مرتبہ آپ ﷺ نے فرمایا۔
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِىَ اللهُ عَنهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوْا، فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِيْنُهُ تَأْمِيْنَ المَلائِكَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ. (متفق عليه).
(صحيح بخاري كتاب الأذان باب جهر الإمام بالتأمين، صحيح مسلم كتاب الصلاة باب التسميع والتحميد والتأمين)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب امام آمین کہے تو آمین کہو، کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کے آمین کے ساتھ ہوئی تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
وَفِي رَوَايَةِ البخاري : إِذا قَالَ الإِمَامُ ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ﴾، فَقُولُوا: آمين.
بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ جب امام ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ﴾ کہے تو تم آمین کہو۔
تشریح:
نمازی خواہ منفرد ہو یا امام یا مقتدی، حاضر ہو یا مسافر ہر ایک کے لئے سورہ فاتحہ کا پڑھنا ضروری ہے چنانچہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس نماز میں سورۂ فاتحہ نہ پڑھی جائے وہ تمام نہیں ہوتی ۔ دوسری جگہ فرمایا جس نماز میں ام القرآن (سورۂ فاتحہ) نہ پڑھی جائے وہ قبول نہیں ہوتی ۔ اس قسم کے مختلف الفاظ ثابت کرتے ہیں کہ سورہ فاتحہ نماز کا رکن ہے اس کا پڑھنا واجب اور فرض ہے الا یہ کہ کوئی اس کے پڑھنے سے عاجز ہو۔ اس حکم میں تمام قسم کی نمازیں چاہے وہ فرض ہوں یا نفل ہوں سب شامل ہیں۔ نیز رسول اکرم ﷺ نے سورہ فاتحہ کے آخر میں بلند آواز سے آمین کہنے کے لئے بھی فرمایا ہے اور آمین کا مطلب یہ ہے کہ اے اللہ تو قبول فرما۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
فوائد:
٭ نماز میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا ارکان نماز میں سے ہے بغیر اس کے نماز صحیح نہیں
ہوتی۔
٭ سورہ فاتحہ کے اختتام پر لفظ ’’آمین‘‘ بلند آواز سے کہنا مستحب ہے۔
٭٭٭٭٭